اسلام آباد۔31مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی اور ہارڈن دی اسٹیٹ کمیٹی کا تیسرا اجلاس ہوا۔اجلاس میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نادرا ایگزٹ پوائنٹس پر لائیو ڈیٹا ویریفیکشن کی سہولت فراہم کرے گا، تمام اداروں کو ملکر ون ڈاکومنٹ سسٹم کو مکمل طور پر نافذ کرنا ہوگا،ملک سے غیر قانونی سپیکٹرم کے خاتمے کیلئے وفاقی و صوبائی اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا،بھکاری مافیا ملک کی بدنامی کا باعث بن رہا ہےان سے سختی سے نمٹا جائے، گداگری کو ناقابل ضمانت جرم قرار دینا ضروری ہے۔
محسن نقوی نے بتایا کہ بجلی چوری کی روک تھام کیلئے وزارت توانائی اور صوبائی حکومتوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہے ہیں۔اس موقع پر بریفنگ میں بتایا کہ روزانہ کی بنیاد پر 250 سے زائد انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز ہورہے ہیں۔وزارت توانائی نے بتایا کہ وزارت داخلہ اور صوبائی حکومتوں کے تعاون 142 ارب روپے کی ریکوری ممکن ہوئی ہے۔اجلاس میں تجاوزات کے آپریشنز اور پاکستان پورٹ اتھارٹی کے قیام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں گوادر سٹی کے سیف سٹی منصوبے اور پروٹیکشن وال پر ہونے والی پیشرفت پر بھی غور کیا گیا ۔
بریفننگ میں بتایا گیا کہ دریائے سندھ پر ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشنز کے قیام پر کام ہو رہا ہے،موٹرویز اور قومی شاہراہوں پر مؤثر مانیٹرنگ کے لیے انٹیلیجنٹ ٹرانسپورٹیشن سسٹم پر کام جاری ہے۔اجلاس غیر قانونی و سمگلڈ پٹرول کی روک تھام کیلئے پٹرول پمپس کی ڈیجیٹلائزیشن پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ نئے قانون کے مطابق کسٹمز اور متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو پمپ سیل کرنے اور گاڑی ضبط کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، وزیر قانون پنجاب صہیب احمد بھرت، مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف اور وزیر داخلہ گلگت بلتستان نے اجلاس میں شرکت کی۔وفاقی سیکرٹری داخلہ، تمام صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے آئی جیز پولیس،سیکرٹریز داخلہ، وفاقی سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، چیف کمشنر اسلام آباد، کوآرڈینیٹر نیشنل ایکشن پلان اور سیکورٹی اداروں کے اعلی حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=603700