اسلام آباد۔29مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی تحفظِ خوراک و تحقیق رانا تنویر حسین سے پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے ) کے وفد نے ملاقات کی جس میں گندم کے شعبے سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد نے حکومت سے درخواست کی کہ گندم کی مصنوعات کی درآمد و برآمد کی اجازت دی جائے تاکہ صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے، سپلائی چین برقرار رہے اور ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت ان کی درخواست پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم پر مبنی مصنوعات کی درآمد و برآمد کی اجازت مقامی فلور ملنگ انڈسٹری کو سہارا دے سکتی ہے، بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی فراہم کر سکتی ہے اور زرمبادلہ کمانے میں مدد دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسی تجارتی پالیسیوں کو فروغ دینے کے لئے پُرعزم ہیں جو معیشت کو سہارا دیں اور قومی خوراکی تحفظ کو متاثر نہ کریں۔ملاقات کے دوران رانا تنویر حسین نے اس امر پر بھی زور دیا کہ سٹریٹجک ذخائر کی مارکیٹ میں فراہمی کا کوئی امکان نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) کے زیر انتظام گندم کے سٹریٹجک ذخائر صرف ہنگامی حالات کے لئے مختص ہیں اور انہیں کسی بھی صورت اوپن مارکیٹ میں جاری نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاسکو کے ذخائر ہماری قومی خوراکی سلامتی کا ایک اہم جزو ہیں اور انہیں صرف ہنگامی صورتحال میں استعمال کیا جائے گا۔ملاقات خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہوئی جس میں دونوں فریقین نے فلور ملنگ سیکٹر کی پائیدار ترقی اور قومی خوراکی تحفظ و معاشی نمو کے وسیع تر مقاصد کے حصول کے لئے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=602822