وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیرصدارت نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس

21
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیرصدارت نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس

اسلام آباد۔11جون (اے پی پی):وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کا تیسرا اجلاس منعقد ہوا۔ بدھ کو وزارت میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر نے بیجوں کے شعبے میں شفافیت، معیار اور ادارہ جاتی اصلاحات پر زور دیا اور ہدایت کی کہ کسانوں کو معیاری اور تصدیق شدہ بیج کی بروقت فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔

وفاقی وزیر نے جعلی بیج کمپنیوں کی بحالی کی تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی یا دھوکہ دہی ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بیج کے نظام کو شفاف، مضبوط اور کسان دوست بنانے کے لیے پرعزم ہے اور اس مقصد کے لیے کسی قسم کی مصلحت یا کمپرومائز نہیں کیا جائے گا۔اجلاس میں این ایس ڈی آر اے کے چار نئے اراکین کی منظوری دی گئی تاکہ ادارے کی گورننس مزید موثر بن سکے۔ اسی طرح نئے ملازمین کے لیے سروس سٹرکچر کو حتمی شکل دی گئی جو ادارے کی کارکردگی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

وفاقی وزیر نے کپاس اور تیل دار اجناس کے لیے اعلیٰ معیار کے بیجوں کی تیاری اور فراہمی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی زرعی پیداوار کا انحصار بیج کے معیار پر ہے، اس لیے تحقیق، ترقی اور نجی شعبے کے تعاون سے بیجوں کی بہتری کو ترجیح دی جائے۔ اجلاس میں مختلف سٹیک ہولڈرز بشمول اتھارٹی کے چیئرمین، ڈی جی سٹریٹجک پراجیکٹس اور معروف سیڈ کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

شرکا نے بیج کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں جنہیں سراہا گیا۔ وفاقی وزیر نے اس موقع پر تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ قومی سطح پر کسانوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے باہمی تعاون سے موثر پالیسیوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ این ایس ڈی آر اے کو ایک جدید، فعال اور شفاف ریگولیٹری ادارہ بنایا جائے گا جو پاکستان کو زرعی خود کفالت کی طرف لے جانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا، حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود اور معیاری بیج کی فراہمی کو قومی ترقی کا اہم ستون سمجھتی ہے۔