وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس، ملک میں چینی کی دستیابی، معیار، قیمتوں میں استحکام اور درآمدی طریقہ کار پر غور

51

اسلام آباد۔9جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت سٹیئرنگ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس بدھ کو منعقد ہوا جس میں ملک میں چینی کی دستیابی، معیار، قیمتوں میں استحکام اور درآمدی طریقہ کار پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں چینی کی ممکنہ قلت اور غیر ضروری قیمتوں میں اضافے سے بچائو کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے اور مارکیٹ میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔اجلاس کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ چینی کی درآمد ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے ذریعے کی جائے گی تاکہ شفافیت، معیار اور حکومتی کنٹرول کو یقینی بنایا جا سکے۔ حکومت نے اس عمل کو سہل بنانے کے لیے تمام درآمدی ٹیکسز اور ڈیوٹیز سے استثنیٰ دے دیا ہے تاکہ مارکیٹ میں چینی کی قیمت کو قابل برداشت سطح پر لایا جا سکے اور عام آدمی کو مہنگائی کے بوجھ سے نجات دی جا سکے۔چینی کی درآمد دو مراحل میں کی جائے گی، پہلے مرحلے میں 2 لاکھ ٹن چینی کے لیے ٹینڈر جاری کیا جائے گا جس کے فوراً بعد ایک ہفتے کے اندر دوسرا ٹینڈر 1.5 لاکھ ٹن چینی کے لیے دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ مارکیٹ کی فوری ضروریات اور آئندہ ہفتوں میں ممکنہ طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

درآمد کی جانے والی چینی اعلیٰ معیار کی ہوگی جو عوامی مارکیٹ میں عام طور پر استعمال ہونے والی "موٹے دانے” والی چینی کے معیار کے مطابق ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ شپمنٹ کے بعد معائنہ کو بھی یقینی بنایا جائے گا تاکہ معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ ہو۔وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے اور عوام کو بنیادی اشیائے خورونوش کی مناسب قیمت پر فراہمی کے لیے ہرممکن اقدام کر رہی ہے۔

چینی کی درآمد کا یہ فیصلہ اسی وژن کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مربوط اور فعال نظام کے ذریعے یہ یقینی بنایا جائے گا کہ درآمد شدہ چینی مقررہ وقت میں ملک کے مختلف حصوں تک پہنچائی جائے اور ذخیرہ اندوزوں یا ناجائز منافع خوروں کے لیے کوئی گنجائش نہ چھوڑی جائے۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت نہ صرف اشیائے خورونوش کی فراہمی کو یقینی بنانے پر کام کر رہی ہے بلکہ معیار، دستیابی اور قیمت کے درمیان توازن کو برقرار رکھنا بھی اس کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اقدام کے ذریعے عوام کو فوری ریلیف ملے گا اور چینی کی قیمت میں واضح کمی آئے گی۔رانا تنویر حسین نے واضح کیا کہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ مستقبل میں بھی اشیائے خورونوش کی قلت یا قیمتوں میں بے جا اضافہ نہ ہونے دیا جائے۔ حکومت عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دیتے ہوئے تمام فیصلے میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر کر رہی ہے۔