اسلام آباد۔25جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے پاکستان میں تعینات اقوام متحدہ کے عالمی ادراہ خوراک و زراعت (FAO) کی نمائندہ فلورنس رولے سے ملاقات کی۔پاکستان کو درپیش زرعی چیلنجز، قومی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے اور زرعی شعبے کو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ بنانے پر تعاون بڑھانے سے متعلق امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی اس موقع پر دونوں فریقین نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات پاکستان کی زراعت پر روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں۔ غیر متوقع موسم، طویل خشک سالی اور کیڑے مکوڑوں کے حملے فصلوں کے نظام کو متاثر کر رہے ہیں، جس سے خاص طور پر چھوٹے کسان شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی معیشت ہے جو موسمیاتی اثرات کے لیے نہایت حساس ہے، لہٰذا ضروری ہے کہ جدید، پائیدار اور سائنسی بنیادوں پر مبنی طریقے اپنائے جائیں تاکہ فصلوں اور مویشیوں دونوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔رانا تنویر حسین نے حکومت کے ان اقدامات پر روشنی ڈالی جن کا مقصد زرعی پیداوار کو بہتر بنانا ہے، جن میں تصدیق شدہ بیجوں اور کھادوں کی دستیابی، جدید زرعی مشینری کا فروغ اور آبپاشی کے جدید طریقے شامل ہیں۔
محترمہ فلورنس رولے نے پاکستان کی زرعی ترقی کے لیے کی جانے والی حکومتی کاوشوں کو سراہا اور ایف اے او کی جانب سے تکنیکی اور اسٹریٹجک معاونت جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے زرعی اجناس کی ویلیو چین کو بہتر بنانے، فصل کی کٹائی کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے اور کسانوں کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے فروغ پر زور دیا۔
ساتھ ہی خواتین اور نوجوان کسانوں کی تربیت و شمولیت کو بھی اہم قرار دیا۔ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وزارت اور ایف اے او کے درمیان قریبی اشتراک سے نہ صرف پاکستان کے خوراکی نظام کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے بلکہ زرعی ترقی کو پائیدار خطوط پر استوار کر کے قومی خوشحالی میں بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔