اسلام آباد۔17مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر ریلوے محمد اعظم خان سواتی نے وزارت ریلوے میں ویڈیو لنک کے ذریعے اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں تمام افسران ودیگرکو عید کی مبارکباد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔اجلاس میں سیکرٹری/چیئرمین حبیب الرحمن گیلانی ، ایڈیشنل سیکرٹری عارف نواز بلوچ ،ممبر فنانس برکت میمن ،ڈی جی کوارڈنیشن برگیڈئیر (ر)امجد علی، ڈی جی ٹیکنکل عبدالمالک،ویڈیو لنک کے ذریعے سی ،ای ،او نثار میمن پی اوز ،اے جی ایمز ،تمام ڈی ،ایسز اور ودیگر افسران بھی شامل ہو ئے۔
وزیر ریلوے نے کہا میں چیئر مین ریلویز اور تما م ٹیم کا شکر یہ اد اکرتا ہوں جنہوں نے میر ی معاونت کی اور مجھے ریل کے حوالے سے بتا یا کیونکہ مجھے ریلوے میں آئے پانچ ماہ ہو گے ہیں۔ مجھے ریل کے حوالے سے کچھ بھی معلو مات نہیں تھی۔جبکہ چیئرمین ریلوے کی تعر یف کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین ریلوے حبیب الر حمن گیلانی بڑی محنت اور لگن کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔وزیر ریلوے نے بتایا کہ میں اے این ایف میں تھا وہاں آج تک وزیر اعظم نہیں گیا میں وزیر اعظم عمران خان کو وہاں لے کر گیااور انہوں نے میر ی کار کر دگی کی تعریف کی۔ پھر تین دن بعد ہی مجھے ریلوے میں بھیج دیا ۔ میں نے ان سے پوچھا بھی مجھے وہاں کیو ں بھیج رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ ہے تم وہاں جاکر ریلوے کا نظام بھی درست کر دوگے۔
وزیر ریلوے محمد اعظم خان سواتی نے ڈی ایس کر اچی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ وہ انشا اللہ ڈویزنل کر اچی کو ایک اچھا حب بنائیں گے اس کے علاوہ ڈی جی لینڈ سے تمام کالونی اور مکانات واپس لے کر تمام ڈیس ایسیز کو واپس کردیے ہیں۔تمام ڈی ایسیز کو وزیر ریلوے نے ہدایت جاری کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان ریلوے کی جہاں جہاں زمین پر قبضہ ہوا ہے وہ وگزار کرائیں۔اگر پولیس فورس کی بھی ضرورت پڑے تو وہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ تمام افسران ،اسٹاف کالونی کے فوٹو گرافی سروے کر کے دس دن کے اندر رپورٹ پیش کرائیں تاکہ جہاں ریلو ے زمین پر قبضہ ہے وہ واگزار کرائی جا سکے۔ ایم ڈی ریڈیمکو اور ایم ڈی ریل کوپ کو بھی ہدایت جاری کیں کہ وہ ریڈیمکو اور ریل کوپ کا بورڈ تشکیل کر یں۔ہم نے پاکستان ریلوے کو خسارے سے نکلانے کے لئے ہر قسم کے اقدامات کر نے ہیں ۔ سی ای او کو ہد ایت جاری کر تے ہوئے کہا جو گھوسٹ ملازمین ہیں ان کے بارے میں معلومات فراہم کر یں تاکہ ان کے خلاف سخت ایکشن ہوں۔اس کے علاوہ گریڈ 19،20،21کے افسران ہیں ان کی بھی رپورٹ پیش کر یں تاکہ ان سے بھی کام لیا جا سکے۔
وزیر ریلوے نے مزید کہا جو افسران اچھا کام کر رہے ہیں ان کو انعامات دوں گا ۔پاکستان ریلوے کو آمدن بڑھانے کے لئے کچھ ٹرینیں پبلک پرائیویٹ پارنٹرشپ پر دی جائیں گی۔ جس سے ریلوے آمدن بڑھ سکے گی۔چمن میں ایک ماہ میں کم وبیش 18ہزار کنٹینرز آتے ہیں جس میں سے75فیصد ٹرک کے ذریعے نقل و حرکت ہوتی ہے جبکہ12فیصد چمن سے جاتے ہیں۔میر ے تمام ڈی ایس نے فرنٹ پر لڑنا ہے ۔کے سی آر کے تمام پل ہم نے ایف ڈبلیوکو دے دیے ہیں تاکہ وہ پلوں کی مر مت کر سکے ہم تمام ریلوے کے ہسپتال اور سکول کو بھی آٹ آف سورس کر نے جا رہے تاکہ اس سے بھی پاکستان ریلوے کی آمدنی میں اضافہ ہو سکے۔