اسلام آباد ۔ 16 نومبر (اے پی پی) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد اور ترکی کے وزیر ماحولیات کے درمیان عالمی مالیاتی کانفرنس سی او پی 22 کے موقع پر ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات اور تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور ترکی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور میٹرو ماس ٹرانزٹ سسٹم سمیت مختلف منصوبوں پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان آنے والے وقت میں تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ کرنے کی زیادہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے جبکہ موسمیاتی تبدیلی کا سبب بننے والی گرین ہاﺅس گیسز کے اخراج میں اس کا حصہ بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سیلابوں، گلیشیئرز کے پگھلنے اور خشک سالی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ اس سلسلے میں ہم نے موسمیاتی تبدیلی پالیسی، ڈی آر آر پالیسی اور پائیدار ترقیاتی اہداف کو اپنانے سمیت مختلف اقدامات کئے ہیں