اسلام آباد۔16جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ سے ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی ڈاکٹر تبسم افضل نے جمعرات کو وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں ملاقات کی۔ ملاقات میں وفاقی سیکرٹری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر غلام محمد میمن بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ یونیورسٹی کی توجہ تحقیقی سرگرمیوں اور بہترین بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے ساتھ روابط اور تعاون کے قیام پر ہونی چاہیے۔
وفاقی وزیر نے پاکستان کے تمام صوبوں میں مزید کیمپسز کے قیام کی ضرورت پر زور دیا تاکہ تمام صوبوں کے تعلیمی نظام میں وفاق کی موجودگی کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے معاشرے کے تمام طبقات کو سیکھنے کے مساوی مواقع فراہم کرنے میں مدد ملے گی اور بین الصوبائی نقل و حرکت کی صورت میں طلباءکی مدد ہوگی۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے اور اعلیٰ تعلیم کے فروغ اور اسے بین الاقوامی سطح پر لانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی نے تعلیم کے فروغ میں کامسیٹس کے کردار کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ تیزی سے بدلتے ہوئے تکنیکی ماحول کے چیلنجز کے ساتھ ساتھ سماجی ضروریات کو پاکستان میں عالمی معیار کے مطابق بہترین سستی تعلیمی پروگراموں کے ذریعے پورا کرنا ہے اور اس مقصد کے لیے ہم نے ترکی کی یونیورسٹیوں کے ساتھ تیرہ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔
انہوں نے یونیورسٹی کو درپیش مختلف چیلنجز پر روشنی ڈالی اور یونیورسٹی کے بلوچستان کیمپس کے جلد از جلد قیام کے لیے فنڈز کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے زمین پہلے ہی خریدی جاچکی ہے جبکہ کوٹ ادو کیمپس کے لیے زمین کا معاملہ ابھی تک فنڈز کی کمی کے باعث زیر التوا ہے۔ وفاقی وزیر نے ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی کو تمام جاری منصوبوں کے لیے ہر سطح پر تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے یونیورسٹی انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ یونیورسٹی تعلیمی معیار کو مزید بہتر کرے گی اور یونیورسٹی میں گڈ گورننس کو بھی یقینی بنائے گی۔ ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی نے وفاقی وزیر اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے سیکرٹری کا یونیورسٹی کے جاری تمام پروگراموں میں تعاون کی یقین دہانی پر شکریہ ادا کیا۔