وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

57

اسلام آباد ۔ 29 جولائی (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کیمیکل انجینئرنگ سیکٹر کو سبسڈی دینے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیمیکل انجینئر مقامی مصنوعات کی مینوفیکچرنگ میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، کیمیکل انجینئرنگ کا شمار دنیا کی اعلی درجے کی ڈگریوں میں کیا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں ماضی کی حکومتوں میں کیمیکل انجینئرنگ کو نظرانداز کیا گیا تاہم موجودہ حکومت اس کے فروغ کے لئے کوشاں ہے۔ بدھ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت کیمیکل انجینئرز کو منفرد صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے ملک کو جدید اور صنعتی شکل میں تبدیل کرنے کی اجازت دے گی۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ کیمیکل انڈسٹری ملک کی صنعتی اور زرعی ترقی کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور اس صنعت کی ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے پالیسی اقدامات، کمپنی کی سطح کے اقدامات، صنعت سے وابستہ شراکت داری، سرمایہ کاری اور زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی رسائی کی ضرورت ہوگی۔ اسٹنٹس کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے پہلے ہی ملک میں دل کے مریضوں کیلئے اسٹنٹ تیار کرنے کیلئے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کو لائسنس جاری کر دیا ہے، اس کا قانونی عمل تقریباً مکمل ہو گیا ہے اور اگست کے وسط میں پاکستان اپنی مقامی مینوفیکچرنگ کا آغاز کرے گا۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ وزارت سائنس طبی سازوسامان برآمد کرنے کے حوالے سے بین الاقوامی مارکیٹ کے ساتھ مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس سے قبل ہسپتالوں نے وینٹیلیٹر میں کم سرمایہ کاری کر رکھی تھی کیونکہ وہ مہنگے ہوتے ہیں اور یہ آلات بنیادی طور پر کچھ بڑے ہسپتالوں میں دستیاب ہوتے تھے لیکن اب پاکستان مقامی وینٹیلیٹرز کی تیاری کرنے کے قابل ہے اور بہت جلد ہم وینٹی لیٹرز برآمد کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کو مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لئے خلائی اور زراعت میں جدید ٹیکنالوجی اپنا کر اپنی برآمدات میں اضافہ کرنے اور تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی رجحانات سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔