اسلام آباد۔1اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں انہیں بلوچستان میں سیلابی صورتحال سے متاثرہ علاقوں میں ریلوے کی جانب سے راشن اور طبی امداد کی فراہمی کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔وفاقی وزیر نے افسران کو سیلاب زدگان کی امداد کی بلا معاوضہ ترسیل کی ہدایت کی۔
سعد رفیق نے سی ای او ریلوے کو ہدایت کی کہ تمام متاثرہ ڈویژنز میں پاکستان ریلوے کی میڈیکل ٹیمیں ضلعی انتظامیہ کی مدد کے لئے پہنچیں۔ وفاقی وزیر کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے ریلوے انتظامیہ نے جھل مگسی، قلعہ عبداللہ اور نوشکی میں ریلیف کیمپ قائم کرنے کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی ہیں۔ اسی طرح کان مہترزئی اور اوستا محمد میں ریلوے ٹیمیں ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کی مدد کے لئے آن کال موجود ہیں۔سیلاب زدگان کی امداد کی موثر ترسیل کے لئے کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، ساہیوال اور لاہور اسٹیشنز پر کلکشن پوائنٹس بنانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
ان مقامات پر مخیر حضرات اور ویلفئیر تنظیمیں امداد دے سکیں گی جو سیلاب متاثرین تک مفت پہنچائی جائیں گی۔ ریلوے ٹیموں کو سندھ اور بلوچستان کی ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے سے بھی مسلسل رابطے میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انتظامیہ کی مدد کے لئے ریلوے ٹیموں میں ریلوے سکاؤٹس بھی شامل ہیں۔
اس ضمن میں جی ایم ویلفئیر شعیب عادل فلڈ ریلیف آپریشن کے فوکل پرسن مقرر کر دیا گیا ہے جن سے ان کے نمبر 03008386753 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔سیلاب زدگان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ریلوے کے گریڈ سترہ سے بائیس کے تمام افسران ایک روز کی تنخواہ فلڈ ریلیف فنڈ میں جمع کرائیں گے۔وفاقی وزیر ریلوے نے افسران کو فلڈ ریلیف آپریشن میں ریلوے کو ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن سے بھرپور تعاون کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر اس مہم کی نگرانی کروں گا۔