کراچی۔22اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے محکمہ تخفیف غربت اور سماجی تحفظ شازیہ عطا مری نے عالمی ادارہ برائے خوراک کی ماں اور بچے کی صحت اور غذائیت کیلئے مقرر خصوصی مشیر شہزادی سارہ زید کے ہمراہ ضلع بدین میں قائم بینظیر نشونما مرکز کا دورہ کر کے اس کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔ پیر کو یہاں جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق شہزادی سارہ زید کا وفاقی وزیرشازیہ مری، صوبائی وزیراسماعیل راہو، سینیٹر خالدہ میندھرو نے بدین آمد پر انکا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ کے معاون خصوصی سیدریاض حسین شاہ، ایم پی اے تاج محمد ملاح، پیر نور اللہ قریشی بھی موجود تھے۔
شہزادی سارہ زید نے نشونما مرکز میں ماں اوربچے کی صحت کے متعلق مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور وہاں پر موجود ڈاکٹرز، لیڈی ہیلتھ ورکرز اور عملے نے انہیں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نشونما مرکز کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر شازیہ مری نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج عالمی ادارہ برائے خوراک کی ماں اور بچے کی صحت اور غذائیت کے متعلق ایڈوائزر سارہ زید کے ہمراہ ضلع بدین میں قائم بینظیر نشونما مرکز کے دورے پر آئے ہیں،شہزادی سارہ زید عالمی ادارہ برائے خوراک میں ماں اور بچے کی صحت اور غذائیت پر کام کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بینظیر نشونما پروگرام جوکہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کا حصہ ہے وہ کنڈیشنل کیش ٹرانسفر پروگرام ہے،اس میں ایک شرط ر کھی ہوئی ہے کہ ماں اپنا اور اپنے بچے کی صحت کا بھی خیال رکھی گی اوربینظیر نشونما کے تحت جو بھی چیزیں ماں کو مہیا کی جائیں گی وہ خود بھی اور بچے کو بھی کھلائی گی، انہوں نے بتایا کہ بینظیر نشونما پروگرام کی بجٹ پہلے پانچ ارب روپے تھی اور اب بڑھاکر 21 ارب روپے مختص کی گئی ہے،اس وقت 50 سے زائد نشونما مراکز کام کر رہے ہیں،ورلڈ فوڈ پروگرام بینظیر نشونما پروگرام کے ساتھ ملکر اسکی معاونت کرتا ہے اور ورلڈ فوڈ پروگرام ماں اور بچے کی صحت اور غذائیت پر کئی ممالک پر کام کر رہا ہے جبکہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون مہارت اور تجربیسے بینظیر نشونما پروگرام کو مزید بہتر بنائے گئے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ہم نے بدین میں قائم بینظیر نشونما مرکز کا بھی دورہ کرکے لیڈی ہیلتھ ورکرز ، رضاکاروں سے ملیں ہیں،خوشی ہے کہ بینظیر نشونما پروگرام سے خواتین مستفید ہو رہی ہیں،ماں اور بچے کی صحت اور غذائیت کے متعلق خواتین کے علم میں اضافہ بھی ہوتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماں کو پہلے اپنی صحت کا خیال رکھنا چاہیے اسکی صحت بہتر ہوگی تو وہ بچے کو بہتر طریقے سے پال سکے گی.
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم شہزادی سارہ زید کا شکریہ ادا کرتے ہیں جوضلع بدین بینظیر نشونما مرکز پر تشریف لائیں ہیں اور کہا کہ ہم محترمہ بینظیر بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کی بنیاد رکھی اور پچاس ہزار سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز کو بھرتی کیاجو آج تک صحت کے شعبے میں کام کر رہی ہیں۔
وفاقی وزیر نے حالیہ بارشوں پر بات کرتے کہا کہ اس بار غیر معمولی بارشوں کے باعث پورا ملک شدید متاثر ہوا ہے اور سب سے زیادہ صوبہ بلوچستان بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوا ہے جبکہ صوبہ سندھ اور ساو تھ پنجاب کے علاقے بھی بارشوں سے بڑے پیمانے پر متاثر ہوئے ہیں،شروع میں صوبہ سندھ کے 9 اضلا ع کو آفت زدہ قرار دیا گیا تھا لیکن اب تمام سندھ کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن این ڈی ایم اے کو موصول ہوچکا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے بارش اور سیلاب متاثرین کیلئے 25,25 ہزار بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے دینے کا اعلان کیا ہے اوربینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پاس 34 ملین مستحق گھرانوں کا ڈیٹا موجود ہے جبکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اس قسم کی سرگرمی کو بہتر اور احسن طریقے سے کرسکتی ہے۔بارش اور سیلاب متاثرین کیلئے 37.5 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں، وفاقی وزیر نے کہا کہ کسی کو بھی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ملنے والی امدادی رقم سے ناجائز کٹوتی کی اجازت نہیں دیں گیں اور ناجائز کٹوتی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
اس موقع پرعالمی ادارہ برائے خوراک کی شہزادی سارہ زید نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بہت سراہا اور کہا کہ بینظیر نشونما سینٹر کا دورہ کرکے مجھے بہت اچھا لگا جبکہ بینظیر نشونما مرکز میں ڈاکٹرز، لیڈی ہیلتھ ورکرز اور رضاکاروں سے ملاقات کرکے ماں اور بچے کی صحت پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر نشونما پروگرام ماں اور بچے کی صحت اور غذائیت پر بہت اچھا کام کر رہا ہے۔