اسلام آباد۔1دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، قومی ورثہ و ثقافت شفقت محمود کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کا اجلاس کابینہ ڈویژن میں ہوا۔ بدھ کو ہونے والے اجلاس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزارتوں اور ڈویژنوں میں قلیل مدتی اور ملازمت کے لیے مخصوص کنسلٹنٹس کی خدمات کے حصول کے لیے رہنما اصولوں اور طریقہ کار کے بارے میں بریفنگ دی۔
چیئرپرسن سی سی آئی آر نے کابینہ ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ کابینہ کے فیصلے پر وزارتوں/ ڈویژنوں کیلئے کنسلٹنٹس کی خدمات چھ ماہ کے لیے حاصل کرے اور جہاں کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے پر 30 لاکھ سے زیادہ لاگت آئے گی اس کی تشہیر پرنٹ میڈیا میں کی جائے گی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کمیٹی کو مالی سال 2021-2023 کے اہم اقدامات اور اس کی تکمیل کی ٹائم لائن کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
کمیٹی کو ٹیکس دہندگان کی سہولت، کارکردگی کو بہتر بنانے اور آٹومیشن کے عمل سے متعلق اصلاحات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ چیئرپرسن سی سی آئی آر نے ایف بی آر کو ہدایت کی کہ وہ ان اصلاحات کی درجہ بندی کرتے ہوئے ایک جامع سمری پیش کرے جو لاگو ہو چکی ہیں اور جن پر ابھی عمل جاری ہے۔
وفاقی وزیر شفقت محمود نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ملک کو آئی ایم ایف کے پروگراموں کی ضرورت نہیں رہے گی جب یہ تمام اقدامات مکمل طور پر نافذ ہوں گے اور ملکی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ شفقت محمود نے ایف بی آر کو کاروبار کرنے میں آسانی اور ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کے اقدامات پر مکمل عملدرآمد کو تیز کرنے کا مشورہ دیا۔