وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی اور عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس کی مشترکہ پریس کانفرنس

208
APP47-08 ISLAMABAD: January 08 - Federal Minister for National Health Services Aamir Mehmood Kiani and Director General World Health Organization (WHO) Dr. Tedros briefing the media persons. APP

اسلام آباد ۔ 8 جنوری (اے پی پی) وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی اور عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے پاکستان میں تمام لوگوں کی طبی نگہداشت کے حصول کو یقینی بنانے اور پولیو کے خاتمہ کا مشترکہ طور پر عزم کیا ہے۔ منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دونوں رہنمائوں نے پولیو کے خاتمہ کے حتمی مرحلہ کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے پولیو کا مکمل خاتمہ کر دینے کا عزم کیا۔ ڈاکٹر ٹیڈروس نے پاکستان میں صحت کے نظام میں بہتری لانے کی حکومتی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ عالمی ادارہ صحت پاکستان کے ساتھ صحت کی یکساں سہولیات کی فراہمی، پولیو، خسرہ اور دیگر امراض کے خاتمہ کیلئے تعاون کرے گا۔ وفاقی وزیرصحت عامر محمود کیانی نے کہا کہ ہم عالمی ادارہ صحت کے سرابرہ ڈاکٹر ٹیڈروس کا پاکستان کا دورہ کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں جن کے ساتھ ہم نے وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق صحت کے شعبہ کی بہتری اور ترقی کیلئے مختلف شعبہ جات میں اشتراک پر غور و خوض کیا۔ حکومت صحت کے شعبہ میں بڑے پیمانے پر اصلاحات لا رہی ہے اور اس ضمن میں اپنے عوام کی صحت میں بہتری لانے کیلئے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتے ہیں۔ پولیو کے خاتمہ کیلئے مشترکہ کاوشیں کریں گے کیونکہ پاکستان کے عوام کی عمومی صحت میں بہتری لانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پاکستان کا 6 جنوری سے لے کر 8 جنوری تک دورہ کرنے والے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے اسلام آباد میں شاہ اللہ دتہ بنیادی صحت مرکز کا دورہ کیا جہاں پر حکومت پاکستان اور عالمی ادارہ صحت کے درمیان مفاہمی کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ مفاہمت کی اس یادداشت کے تحت اسلام آباد میں صحت کی یکساں سہولیات کی فراہمی کیلئے ماڈل ہیلتھ کیئر سسٹم بنایا جائے گا۔ ڈاکٹر ٹیڈروس نے پولیو کے خاتمہ کیلئے اسلام آباد میں قائم ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کا دورہ کیا اور ٹیم کی شکل میں مؤثر طور پر کام کرنے والے تمام شراکت داروں کے کردار کو سراہا جن کی کاوشوں سے پولیو کے کیسز کم ہو کر 2018ء میں صرف 8 رہ گئے جو کہ 2014ء میں 306 تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب 2019ء میں پولیو کے کیسز کا مکمل طور پر خاتمہ کر دیئے جانے کی پالیسی ہے۔ ٹیڈروس نے اکتوبر 2018ء میں خسرہ کی ویکسین لگائے جانے کی مہم کی بھرپور کامیابی کو بھی سراہا۔ انہوں نے حفاظتی ٹیکہ جات میں پائیدار سرمایہ کاری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے 2 روزہ دورہ پاکستان میں وزیراعظم عمران خان, وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی، وفاقی وزیر خارجہ، وزیر خزانہ اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی و اصلاحات اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کے ساتھ پہلی پاکستان نرسنگ اور مڈوائفری اعلیٰ سطحی کانفرنس کا افتتاح بھی کیا۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان میں نرسوں اور مڈوائیوز کی کمی دور کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ پاکستان میں صحت کے انسانی وسائل مضبوط بنانے کیلئے مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔اعلیٰ سطحی حکام سے ملاقات کے دوران ڈاکٹر ٹیڈروس نے ان نئے اقدامات پر انہیں سراہا جو پاکستان میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کیلئے اٹھائے جا رہے ہیں۔ حکومت پاکستان کا منصوبہ ہے کہ وہ پاکستان کے ہر شہری کو صحت کی انشورنس جیسی سہولت فراہم کرے اور سال 2020ء تک صحت کے بجٹ کو دوگنا کرتے ہوئے 2023ء تک جی ڈی پی کا 5 فیصد کر دے (جو کہ اس وقت خام قومی پیداوار کا 0.9 فیصد ہے) یہ وہ اقدامات ہیں جن کی مدد سے حکومت پاکستان ہر پاکستانی کو صحت کی سہولیات دینا چاہتی ہے۔ ڈاکٹر ٹیڈروس نے یقین دلایا کہ عالمی ادارہ صحت وزیراعظم کے قومی صحت کے پروگرام پر عملدرآمد کیلئے ہر ممکن تعاون کرے گا تاکہ پاکستان میں نشوونما اور غذائی کمی جیسے مسائل سے نمٹا جا سکے جو ہر شخص کیلئے صحت کے طے شدہ ہدف کے حصول کی راہ میں بنیادی رکاوٹ ہیں۔