وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی میر علی میں پولیو سے متاثرہ دو بچوں کے خاندان سے ملاقات ،بچوں کی عمر بھر کی معذوری پر تشویش کا اظہار

52

اسلام آباد۔12مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے شمالی وزیرستان کی یونین کونسل میر علی میں پولیو سے متاثرہ دو بچوں کے خاندان سے ملاقات کی اور بچوں کی عمر بھر کی معذوری پر تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نےدونوں بچوں کے والدین کو اظہارِ ہمدردی کے طور پر اپنی طرف سے 50،50 ہزار روپے دیئے۔ وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ گزشتہ دنوں شمالی وزیرستان میں دو بچوں کا عمر بھر کے لئے معذور ہونا اس لئے قابل تشویش ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک سے پولیو وائرس کا خاتمہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچوں میں پولیو کیسز رپورٹ ہونا نہ صرف خاندان بلکہ پورے پاکستان کے لئے لمحہ فکریہ ہے کیونکہ دونوں بچے اب عمر بھر کے لئے معذور ہو گئے ہیں۔شمالی وزیرستان میں کیسز آنے کے بعد وفاقی وزیر صحت نے ضلعی انتظامیہ کو وجوہات جاننے کے فوری احکامات جاری کئے ہیں اور درپیش چیلنجز کے خاتمے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو قطروں سے محروم رہ جانے والے بچوں کے معاملے پر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

وفاقی وزیر صحت نے وائرس کے مکمل خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شمالی وزیرستان سے پولیو وائرس کا خاتمہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ہم بہت جلد اس علاقے سے پولیو وائرس کا خاتمہ کرلیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ تمام شراکت داروں خصوصاً مقامی لوگوں اور والدین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تمام بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوائیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بچوں کی ہاتھ کی انگلیوں پر نشان پولیو کے قطرے پلانے کے بعد ہی لگائیں جائیں تاکہ کوئی بچہ پولیو قطروں سے محروم نہ رہے، ویکسین سےانکاری والدین مستقل مسائل ہیں جنہیں جلد از جلد حل کرنا انتہائی ضروری ہے۔ وفاقی وزیر صحت نے ویکسین آگاہی مہم پر زور دیا ہے کیونکہ پاکستان خصوصاً جنوبی خیبرپختونخوا سے پولیو کا خاتمہ بہت بڑا مسئلہ ہے۔

سال 2021ء کی آخری سہ ماہی میں ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس رپورٹ ہونے کے بعد پولیو پروگرام اس علاقے پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ دنیا بھر سے پولیو وائرس ٹائپ 2 اور ٹائپ 3 کا مکمل طور پر خاتمہ ہو چکا ہے جبکہ ڈبلیو پی وی ون کے کیسز میں تاریخی کمی آئی ہے۔ پاکستان اور افغانستان دنیا بھر میں دو پولیو سے متاثرہ ممالک ہیں۔ جب تک ان دونوں ممالک سے پولیو وائرس کا خاتمہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک دنیا بھر کے بچوں کی معذوری کا خدشہ رہے گا۔