وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا بنیادی مرکز صحت گولڑہ شریف میں ’’بگ کیچ اپ راؤنڈ ‘‘کی افتتاحی تقریب سے خطاب

36

اسلام آباد۔30جون (اے پی پی):وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ آج پاکستان کی پاپولیشن گروتھ 3.6 فیصد ہے، یہ دنیا میں آبادی بڑھنے کی سب سے زیادہ شرح ہے، ہمیں کوشش کرنا ہے کہ انسان کو بیماری سے بچایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنیادی مرکزِ صحت گولڑہ شریف میں’’بِگ کیچ اپ راؤنڈ‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔’’بِگ کیچ اپ راؤنڈ پروگرام ‘‘12 مختلف بیماریوں سے بچانے کا پروگرام ہے، 6 روزہ ’’بِگ کیچ اپ راؤنڈ پروگرام ‘‘مہم کے دوران بھرپور ویکسینیشن مہم چلائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج کی تقریب بچوں کو 12جان لیوا بیماریوں سے بچانے کیلئے ہے، یہ مہم ان بچوں کے لئے جو کوویڈ کے زمانے میں روٹین ویکسی نیشن سے محروم رہے ،مہم میں آئندہ 12دن تک بچوں کی ویکیسی نیشن کریں گے، اس کامقصد بچوں کوبیماریوں سے بچاناہے۔انہوں نے کہا کہ پمز ہسپتال چند لوگوں کیلئے بنا تھا لیکن ہزاروں لوگوں کا بوجھ پمز پر آ گیا،پمز و دیگر کسی ہسپتال جائیں تو لگتا ہے ابھی جلسہ ختم ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال دنیا کے ایک ملک کے برابر ہماری آبادی میں اضافہ ہوتا ہے ،آبادی میں اضافہ کے باعث اڑھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہزاروں لوگ ہسپتالوں میں آتے اور جاتے ہیں، مسائل تو ہوں گے، دنیا بھر میں کہا جاتا ہے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ 68 فیصد بیماریاں آلودہ پانی پینے سے ہوتی ہیں، گلگت کی چوٹی سے کراچی کے ساحل تک سیوریج پینے کے پانی میں شامل ہو رہا ہے،سیوریج کو ٹریٹمنٹ کے بعد بہانے کا تصور تک ہمارے ہاں موجود نہیں، پورا ماحول آبادی کو مریض بنانے کیلئے سرگرم ہے اور کہا جاتا ہے ہسپتال بنا دیں۔ انہوں نے کہا کہ اربوں روپے لگا کرہسپتال بنارہے ہیں ،مزیدکتنے ہسپتال بنائیں گے؟70 فیصد لوگ بڑے ہسپتالوں میں غیر ضروری جاتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کوشش کرنا ہے کہ انسان کو بیماری سے بچایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہے ، پاکستان میں آبادی 3.6 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے ،پاکستان میں ہر سال آبادی میں 61 لاکھ کا اضافہ ہوتا ہے،ایران اوربنگلہ دیشن 2 فیصد تک کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ ہیپاٹٹس کے مریضوں میں پاکستان سب سے آگے ہے،2 کروڑ سے زائد بچے سکول سے باہر ہیں ،پاکستان کے 40 فیصد بچے غذائیت کی قلت کے باعث کمزور ہیں، ان کی نشوونما نہیں ہوپاتی ۔انجم عقیل خان نے کہا کہ گولڑہ میں بی ایچ یو میں بہترعلاج کی سہولت میسرہے ، پمز ہسپتال پربہت پریشرہے، اس قسم کے اقدامات سے بڑےہسپتالوں پربوجھ کم ہوگا، خواتین کی ڈلیوری کی سہولت دی جائے، ادویات کی فراہمی یقینی بنائیں، پنجاب میں صحت اصلاحات ہوئی ہیں یہاں بھی ہونی چاہئیں۔

ڈی ایچ او اسلام آبادراشدہ بتول نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی مرکزصحت گولڑہ اسلام آباد میں 2023 میں حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام شروع کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ آج تیسرا رائونڈ اس سنٹر میں شروع کیا جا رہا ہے،پہلے دورائونڈمکمل ہوچکے ، ہم اسلام آباد میں 95فیصد کورکررہے،ان بی ایچ یوز میں 12بیماریوں سے بچائو کیلئے ویکسی نیشین کی جاتی ہے،اکتوبر اور نومبر 2024 میں پہلی دو مہمات مکمل کی گئیں، یہ تیسری مہم ہے۔تقریب میں عالمی صحت کے سربراہ یونیسیف کے نمائندےاور صحت حکام نے بھی شرکت کی۔