کراچی۔ 14 فروری (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر ندیم جان نے ڈرگ فارما کیمیکلز میں ایکٹو فارماسیوٹیکل انگریڈینٹ (اے پی آئی)مینوفیکچرنگ کی سہولت کے توسیعی منصوبے کا افتتاح کردیا۔یہ اے پی آئی کی بحالی اور مقامی پیداوار کو متحرک کرنے کی کوششوں کے تحت دوسرا منصوبہ ہے اور اس منصوبے کی تکمیل پر ڈرگ فارما کی پیداواری صلاحیت مرحلہ واراضافہ ہوگا۔
وفاقی وزیر نے بدھ کوافتتاحی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اے پی آئیزکو مختلف بیماریوں کی ادویات میں بنیادی جزو کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور ان کی بہتر پیداوار سے نہ صرف اے پی آئی کی درآمدات پر انحصار کم ہوگا بلکہ اس سے ادویات کی قیمتوں میں کمی اور ملک میں دواسازی کے بنیادی اجزا کے معیار اور دستیابی کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تیار ہونے والی ادویات اور دیگر طبی مصنوعات کی وسطی ایشیا کے ساتھ ساتھ افریقی ممالک میں بھی بہت زیادہ مانگ ہے اور ہم مقامی فارماسیوٹیکل سیکٹر میں توسیع کے مواقع کو یقینی بنا کر اپنی برآمدات کو بڑھا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فارماسیوٹیکل مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ ملک بھر میں مناسب قیمتوں پر معیاری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔نگراں حکومت کے قیام کے بعد سے، میں نے شعبہ صحت میں اصلاحات کے بنیادی مقاصد کے ساتھ سہ جہتی حکمت عملی پر عمل کیا ہے۔ صحت کے شعبہ میں اصلاحات کے ساتھ ساتھ درآمدات میں کمی، مقامی پیداوار میں اضافہ اور اقتصادی استحکام کے لیے صحت کے شعبے کے وسائل کو متحرک کرنا؛ اور دنیا بھر میں پاکستان کے وقار میں اضافہ اس حکمت عملی کے بنیادی مقاصد ہیں۔
وزارت صحت نے رواں مالی سال میں ادویات، طبی مصنوعات اور آلات کی برآمدات کے لیے ایک ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا تھا، ہم ہدف کو حاصل کرنے یا اس سے بھی تجاوز کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت پاکستان میں بہت صلاحیت ہے اورفارما سیوٹیکل شعبہ کی برآمدات کو2 ارب ڈالر سے اوپر لیجانے کے امکانات موجود ہیں۔ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ نظام کی ڈیجیٹلائزیشن سے وزارت صحت اور اس سے منسلک اداروں میں گورننس میں بہتری آئی ہے، احتساب کا عمل جاری ہے اور تمام انتظامی فیصلے میرٹ پر کیے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر ندیم جان نے مزید بتایا کہ ذیابیطس اور ہیپاٹائٹس پر کنٹرول پروگرام وضع کیے گئے ہیں
جبکہ 500 صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی مراکز بھی فعال ہیں۔حکومت نے ملک میں طبی تعلیم کے معیار کو بڑھانے کے لیے پی ایم ڈی سی میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ہیں جبکہ نرسنگ کونسل کے معیار کو بڑھانے کے لیے بھی اقدامات جاری ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا بھر میں تربیت یافتہ نرسوں کی طلب بہت زیادہ ہے اور ہم پاکستان سے نرسوں کو مختلف مراکز میں روزگار کے مواقع کے حصول میں سہولت فراہم کرنے پر کام کررہے ہیں۔ملک میں معیاری ادویات کی مناسب قیمت پر دستیابی کو یقینی بنانے کے اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ ) کا مانیٹرنگ سسٹم مکمل طور پر فعال ہے اور ادویات کی ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
وزیر نے بتایا کہ ڈریپ کے رجسٹریشن، لائسنسنگ، نظرثانی اور تجدید کے نظام کو مکمل طور پر آن لائن کیا گیا ہے تاکہ شفافیت کو فروغ دیا جا سکے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جا سکے۔وزارت نے عوامی شکایات وصول کرنے اور ان کے ازالے کے لیے ایک ایپ شروع کی ہے اور کوئی بھی شہری ایپ پر قیمتوں، دستیابی اور دیگر متعلقہ مسائل کے بارے میں شکایت درج کرا سکتا ہے اورڈریپ ٹیم شکایت کنندہ شخص سے رابطہ کرے گی۔
نگران وفاقی وزیر صحت نے اس موقع پر منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کرنے کے لیے تختی کی نقاب کشائی کی اور منصوبے پر ہونے والی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔قبل ازیں ڈائریکٹر بزنس ڈرگ فارما کیمیکلز پرائیویٹ لمیٹڈ سہیل صدیقی نے کمپنی کے بارے میں بریفنگ دی اور بتایا کہ کمپنی دوائوں کی کلاسوں سے متعدد اے پی آئیزتیار کر رہی ہے جن میںپینسلین، سٹیرائڈ،اینلجیسک اور اینٹی پائریٹکس شامل ہیں۔فرم کی موجودہ پیداواری صلاحیت 52000 لیٹر ہے اور موجودہ توسیعی پروگرام سے پیداواری صلاحیت کو 100فیصد سے زیادہ بڑھایا جا سکتا ہے۔