وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ سے کنٹری ریپریزنٹیٹو جمشید قاضی کی قیادت میں اقوام متحدہ کے خواتین وفد کی ملاقات

85
وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ سے کنٹری ریپریزنٹیٹو جمشید قاضی کی قیادت میں اقوام متحدہ کے خواتین وفد کی ملاقات

اسلام آباد۔20فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف و انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ سے کنٹری ریپریزنٹیٹو جمشید قاضی کی قیادت میں اقوام متحدہ کے خواتین وفدنے ملاقات کی۔ جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر نے جمشید قاضی کو ان کی نئی ذمہ داری سنبھالنے پر مبارکباد دی اور خواتین کے حقوق کے فروغ کے لیے اقوام متحدہ خواتین کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری کو سراہا۔

ملاقات میں پاکستان میں صنفی مساوات کے فروغ، خواتین کی شمولیت اور ان کے حقوق کے تحفظ سے متعلقہ مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے زور دیا کہ حکومت پاکستان خواتین کو قومی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کے لیے موثر قانون سازی، ادارہ جاتی اصلاحات اور بین الاقوامی شراکت داری کو فروغ دے رہی ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے خواتین بااختیاری پیکیج 2024 پر بھی گفتگو کی گئی جو خواتین کی شمولیت کے فروغ کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔

اس پیکیج کے تحت مختلف وزارتوں اور اداروں کو بیس سے زائد ہدایات جاری کی گئی ہیں جن کا مقصد خواتین کی معاشی خودمختاری، قانونی تحفظ، سیاسی نمائندگی اور فیصلہ سازی میں کردار کو مضبوط بنانا ہے۔ وفاقی وزیر نے اس پیکیج پر عملدرآمد سے متعلق حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کو مساوی مواقع فراہم کرنے کے لیے مربوط پالیسی سازی اور موثر عملدرآمد ضروری ہے۔

مزید برآں ملاقات میں جینڈر پیریٹی رپورٹ کے مجوزہ اجرا پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جو بین الاقوامی یوم خواتین 2025 کے موقع پر پیش کی جائے گی۔ اس رپورٹ میں مختلف شعبوں میں صنفی برابری سے متعلق اشاریوں کا جامع تجزیہ شامل ہوگا جو خواتین کے حقوق اور ان کی ترقی کے حوالے سے پاکستان کی پیش رفت کو اجاگر کرے گا۔

وفاقی وزیر نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ پاکستان میں خواتین کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے اہم اصلاحات کی جا رہی ہیں تاہم ڈیٹا اکٹھا کرنے کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ بین الاقوامی درجہ بندی میں ملک کی حقیقی پیش رفت موثر انداز میں نمایاں ہو سکے۔

اقوام متحدہ خواتین کے وفد نے پاکستان میں خواتین کے حقوق کے فروغ کے لیے حکومتی اقدامات کو سراہا اور پالیسی سازی، ادارہ جاتی ترقی اور صلاحیت سازی میں معاونت فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں فریقین نے خواتین کے حقوق کے تحفظ، قانونی اصلاحات اور شمولیتی حکمرانی کے فروغ کے لیے مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔