
اسلام آباد ۔ 7 اکتوبر (اے پی پی) وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے کہا ہے کہ غیر ت کے نام پر قتل اور زنا بالجبر میں سزاﺅں کے دو بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے متفقہ طور پر منظور کر لئے تھے جن پر تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کا مکمل اتفاق ہے ۔فساد فی العرض کے زمرے میں آنے والے جرائم میں ریاست کو اختیار حاصل ہے کہ وہ سزا بڑھا سکتی ہے ۔غیر ت کے نام پر قتل میں صلح ہونے یا قصاص ادا ہونے کی صورت میں بھی ملزم کو عمر قید کی سزا سنائی جائے گی ۔ مذکورہ بلوں کے پاس ہونے کے بعد پاکستان کا نام عالمی دنیا میں روشن ہوا ہے ۔ان قوانین کے بعد غیرت کے نام پر قتل اور زنا بل جبر جیسی لعنت سے چھٹکارا حاصل ہو سکے گا ۔پولیس آفیسر، میڈیکل ڈاکٹر اور جیل عملہ سمیت جو بھی زنا با لجبر میں ملوث ہو گا ان کی سزا 10سال سے بڑھا کر عمر قید کر دی گئی ہے ۔جو پولیس آفسیر درست تفتیش نہیں کرے گا تو اس قانون کے تحت اسے بھی تین سال کی سزا سنائی جائے گی ۔وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد جھوٹی گواہی دینے والوں اور جھوٹی ایف آئی آر کا اندراج کرانے والوں کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لانے کے لئے بل بنایا ہے جس کو قومی اسمبلی سے پاس کروا کر سینٹ میں پیش کر دیا ہے ۔جلد اور سستے انصاف کی فراہمی مسلم لیگ (ن)کے منشور کا حصہ ہے اور موجودہ حکومت عوامی فلاح کے تمام منصوبوں پر عمل درآمد کر رہی ہے ۔