اسلام آباد۔5دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون و انصاف اور انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ سے آسٹریلوی سفیر برائے صنفی مساوات اسٹیفنی کوپس کیمبل نے جمعرات کو یہاں ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان میں صنفی مساوات اور خواتین کے اختیار کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزارت انسانی حقوق سے جاری پریس ریلیز کے مطابق گفتگو میں قانون سازی کے فریم ورک، حکومتی اور نجی شعبوں میں خواتین کی قیادت کے کردار میں اضافے اور صنفی شمولیت کے فروغ کے لئے حکمت عملیوں پر غور کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے صنفی مساوات کے فروغ کے لئے حکومتی پالیسی اصلاحات، صلاحیتوں کی تعمیر کے اقدامات اور خواتین کے لئے ایک جامع سماجی و اقتصادی ماحول کے قیام کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے "پرائم منسٹر ویمن ایمپاورمنٹ پیکیج 2024” پر روشنی ڈالی جو کام کرنے والی خواتین کے لیے پیشہ ورانہ تربیت، قائدانہ صلاحیتوں کے فروغ، مائیکرو فنانس سکیموں اور خواتین کے لیے نقل و حرکت اور معاشی خود مختاری بڑھانے کے لیے "ویمن آن وہیلز” جیسے منصوبوں پر مرکوز ہے۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی اور مقامی تنظیموں کے ساتھ جاری شراکت داریوں کو بھی اجاگر کیا جن میں صنفی بنیاد پر تشدد (جی بی وی) کے خاتمے میں مردوں کی شمولیت کے لیے قومی حکمت عملی بھی شامل ہے۔ اس حکمت عملی کا مقصد مضر صنفی رویوں کو چیلنج کرنا اور تشدد کی روک تھام میں مردوں اور لڑکوں کو حلیف کے طور پر شامل کرنا ہے۔ انہوں نے خواتین کے اختیار کے راستے میں ثقافتی اور ساختی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔
اسٹیفنی کوپس کیمبل نے ان کوششوں کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ معاشرتی رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ خواتین کی قیادت اور اقتصادی ترقی میں مساوی شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے صنفی حساس پالیسیوں کے فروغ اور پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے والے منصوبوں کے لیے آسٹریلیا کی تعاون جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
دونوں فریقین نے ایک جامع اور مساوی معاشرے کی تعمیر کے لیے مسلسل تعاون اور بین الاقوامی اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔ ملاقات باہمی شکریہ اور مستقبل میں تعاون کے عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔