اسلام آباد۔30جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت مدد علی سندھی سے منگل کو پنجاب چیمبر آف ایجوکیشن کے صدر حاجی اشفاق احمد وڑائچ کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔وفاقی وزیر نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ چیمبر نے حکومت اور پرائیویٹ تعلیمی شعبے کے درمیان خلیج کو کم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب چیمبر آف ایجوکیشن نے سکول سے باہر بچوں کی تعداد کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے چیمبر کی جانب سے مثبت فیڈ بیک کو تسلیم کیا اور کہا کہ یہ تجاویز آئندہ آئی پی ای ایم سی میں صوبوں کو بھیج دی جائیں گی۔
وفاقی وزیر تعلیم کو صوبوں میں غیرشیڈول تعطیلات کے مسئلے کے بارے میں بتایا گیا جس کی وجہ سے سکولوں کے تعلیمی دن کم ہو رہے ہیں۔ انہیں بتایا گیا کہ تعلیمی کیلنڈر سال کو اس طرح نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو دور کیا جائے۔ وفاقی وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مختلف علاقوں کا موسم مختلف انداز میں متاثر ہوتا ہے، مثال کے طور پر سموگ سے متاثرہ علاقے لاہور اور گوجرانوالہ اضلاع کے قریب ہیں، اس لئے ان علاقوں میں دھند اور سموگ کی وجہ سے پورے صوبے کو بند نہ کیا جائے۔
وفاقی وزیر بتایا گیا کہ یہ ناانصافی ہے کہ مختلف صوبوں میں سالانہ مختلف تعلیمی دن ہوتے ہیں۔ پی ای سی نے اساتذہ کی تربیت کی ضرورت پر بھی زور دیا اور حکومت کو اپنی خدمات پیش کیں۔پی ای سی نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے سکول سے باہر بچوں کی تعداد کو کم کیا جا سکتا ہے۔
اس سلسلے میں پی ای سی نے اپنی خدمات وفاقی حکومت کو بھی پیش کیں۔ مدد علی سندھی نے کہا کہ یہ تجاویز مثبت ہیں اور صوبوں کو ان کو عملی جامہ پہنانے پر توجہ دینی چاہئے۔ مدد علی سندھی نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ پالیسیاں اس طرح بنائی جائیں کہ ہائی اینڈ اور لو اینڈ پرائیویٹ اداروں کے لئے ایک ہی پالیسی نہیں ہونی چاہئے۔