اسلام آباد ۔ 13 نومبر (اے پی پی) وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کا تصور درحقیقت عدل و انصاف، احکام خداوندی کی ترویج اور غیر مسلموں کے تحفظ پر مبنی ہے، جب تک ہم صوفیاءکرام کے افکار سے رجوع نہیں کریں گے ہماری نجات ممکن نہیں ہو گی، اولیائے کرام کے روشن اور اعتدال پر مبنی افکار کو روشن کرانا متعارف کرانا وقت کا اہم تقاضا ہے۔ وہ منگل کو یہاں افکار اولیاءکانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کانفرنس کے منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ موضوع کے اعتبار سے کانفرنس سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے حضرت مجدد الف ثانی کے حوالہ سے کہا کہ تحریک پاکستان کی بنیاد مجدد الف ثانی کے افکار ہیں۔ جب تک ہم صوفیاءکرام کے افکار سے رجوع نہیں کریں گے ہماری نجات ممکن نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ صوفیاءاور ہمارے بزرگوں نے جس پاکستان کیلئے کوششیں کیں وہ درحقیقت ریاست مدینہ کا تصور تھا کیونکہ مدینہ ریاست کا تصور عدل و انصاف اور احکام خداوندی کی ترویج اور غیر مسلموں کے تحفظ کا تصور تھا۔ انہوں نے حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کے دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے لنگر خانہ میں سکھ، ہندو، عیسائی اور مسلمانوں سمیت ہر مذہب اور ہر قبیلہ کے لوگ بیٹھتے، اس کا اثر یہ ہوا کہ پہلے وہ ذکر و اذکار سنتے اور بعد میں وہ اسلام میں داخل ہو جاتے۔