وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار کی ”اے پی پی” سے خصوصی گفتگو

58

اسلام آباد ۔ 26 ستمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں اس وقت استحکام آچکا ہے، کرنٹ اکاونٹ خسارہ 45 فیصد کم ہو گیا ہے، غیر ملکی ذخائر 9.8 ارب ڈالرسے بڑھ کر13.9 ارب ڈالر پر آچکے ہیں، گزشتہ دو ماہ میں پاکستان کی ریوینیو ٹارگٹ 35 فیصد بڑھا ہے، افراط زر کو نیچے لے کر آئیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”اے پی پی” سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کا جو بنیادی ڈھانچہ استوار کیا جانا تھا ہم نے اس کی بنیاد رکھ دی ہے، کرنسی کی تصحیح کی بہت عرصے سے ضرورت تھی، دنیا میں کسی ملک کی معیشت کو اس کے غیر ملکی ذخائر، کرنٹ اکاونٹ خسارہ، درآمدات اور برآمدات میں توازن اور پائیدار شرح ترقی سے جانچا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ 45 فیصد کم ہوگیا ہے، غیر ملکی ذخائر9.8 ارب ڈالرسے بڑھ کر 13.9 ارب ڈالر پر آچکے ہیں، موجودہ حکومت نے 10 ارب ڈالر کے قرضے بھی واپس کیے ہیں جبکہ اگلے تین سے چار برس میں مزید 35 ارب ڈالر کے قرضے واپس کرنے ہیں، یہ وہ چیلنجز ہیں جن سے حکومت نبرد آزما ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں پاکستان کی ریوینیو ٹارگٹ 35 فیصد بڑھا ہے، کسی بھی ملک کی معیشت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہاں کتنی کھپت اور کتنی سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وہاں کی برآمدات کیا ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو اس وقت ہماری برآمدات بہت کم جبکہ درآمدات بہت بڑھ چکی تھیں، ہمارا چیلنج اس وقت بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ کو عوامی شعبے کے اخراجات کے ذریعے بڑھانا ہے، ہمیں اپنی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہوگا۔