وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کا ادارہ شماریات پاکستان کا دورہ، 2023 کی مردم شماری کے اعداد و شماراور "اڑان پاکستان” ڈیٹا سینٹر کی پیش رفت کا جائزہ

34

اسلام آباد۔2جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے ادارہ شماریات پاکستان (پی بی ایس) کا دورہ کیا جہاں انہوں نے 2023 کی مردم شماری کے اعداد و شمار، عوامی تشہیر کے منصوبے اور "اڑان پاکستان” ڈیٹا سینٹر کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ 2023 کی ڈیجیٹل مردم شماری ایک تاریخی کامیابی ہے جسے تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے پذیرائی ملی۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری پر اعتماد بحال ہوا ہے، مگر اس کے نتائج نے کئی اہم قومی چیلنجز کو بھی نمایاں کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تیس سال بعد ایک بار پھر آبادی میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، ہم ان ممالک میں شامل ہو چکے ہیں جہاں سالانہ شرح افزائش آبادی 2.5 فیصد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے صوبوں پر زور دیا کہ وہ اس صورتحال پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات کریں۔احسن اقبال نے کہا کہ ہر سطح پر مردم شماری کے اعداد و شمار کو موثر اور نتیجہ خیز طریقہ سے استعمال کرنا ہوگا تاکہ پالیسی سازی کے اہداف حاصل کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ درست فیصلہ سازی کا واحد راستہ اعداد و شمار پر مبنی حکمرانی ہے۔انہوں نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ملک 90 فیصد شرح خواندگی کے بغیر ترقی یافتہ نہیں بن سکا جبکہ پاکستان میں یہ شرح صرف 60 فیصد ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مردم شماری کے ذریعہ یہ جانچ ممکن ہوئی ہے کہ کون سے اضلاع میں آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور کہاں بچے سکولوں سے باہر ہیں، مردم شماری کے مطابق پاکستان میں 2 کروڑ 50 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں اور انسانی وسائل ہی اصل قومی سرمایہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے فائیو ایز (برآمدات، توانائی، ماحول، تعلیم اور ای-گورننس) کے ہدف کی کامیابی بھی مستند اعداد و شمار سے مشروط ہے۔انہوں نے تجویز دی کہ مردم شماری کے اعداد و شمار کی روشنی میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کی منصفانہ تقسیم کی جائے تاکہ ترقی کے میدان میں عوامی نمائندگان کے درمیان صحت مند مقابلے کی فضا پیدا ہو۔

احسن اقبال نے کہا کہ توانائی، درآمدات، خوراک کی فراہمی اور روزگار جیسے مسائل کے حل میں اعداد و شمار اہم معاون عنصر کا کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محروم علاقوں کی شناخت، نوجوانوں کے روزگار اور مہارت سازی کے لیے بھی ڈیٹا کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔انہوں نے تجویز دی کہ پی بی ایس کا اگلا ہدف یہ ہونا چاہیے کہ دستیاب ڈیٹا کو مفید اور قابل استعمال معلوما ت میں تبدیل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار کو نجی شعبے، تحقیقاتی اداروں، چیمبرز آف کامرس اور جامعات کی ضروریات کے مطابق اکٹھا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ جدید معیشت میں فیصلہ سازی کا اہم معاون عنصر اعداد و شمار ہیں، ہمیں ایسے اعداد و شمار درکار ہیں جو مقصدیت کے حامل ہوں، سائنسی ترقی کے لیے بھی ڈیجیٹل اعداد و شمار بنیاد فراہم کرتے ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی معاشی بحالی کو سراہا جا رہا ہے اور ہمارے معاشی اشاریے دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔

انہوں نے حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ 2035ء تک پاکستان کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اڑان پاکستان ڈیٹا سینٹر جدید اور شفاف حکمرانی کی بنیاد فراہم کر رہا ہے۔ اس موقع پر چیف شماریات نعیم الظفر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ادارہ شماریات نے حال ہی میں عالمی معیار کے مطابق ایک جدید ٹائیر اڑان پاکستان ڈیٹا سینٹر قائم کیا ہے جس کا مرکزی مقام اسلام آباد میں جبکہ مکمل فعال ڈیزاسٹر ریکوری سائٹ لاہور میں قائم کی گئی ہے۔یہ مرکز جدید ورچوئل نظام پر مبنی ہے، جو آئندہ کئی برسوں کے لیے اعداد و شمار کی پروسیسنگ اور محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔