اسلام آباد۔2جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں 2035ء تک پاکستان کو ایک کھرب ڈالر کی معیشت بنانے کے وژن کے تحت ’’اڑان پاکستان‘‘ فریم ورک پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں قومی ایکشن پلان برائے انفراسٹرکچر اور علاقائی رابطوں کا جائزہ بھی شامل تھا۔ڈاکٹر وقاص انور نے ٹرانسپورٹ، ریلوے، سڑکوں، میری ٹائم اور شہری نقل و حمل میں اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر نے ہدایت دی کہ منصوبہ بندی میں درج ذیل اصولوں کو اولین ترجیح دی جائے جن میں کم لاگت اور زیادہ قدر پر مبنی منصوبہ بندی ،شفافیت اور جوابدہی ،موثر نگرانی اور جانچ کا نظام ،منصوبوں کی بروقت تکمیل شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایسی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جو معیشت میں براہ راست قدر کا اضافہ کرے، علاقائی و عالمی روابط کو مضبوط کرے اور عوام کو ترقی کے عمل میں شراکت دار بنائے۔اجلاس کے دوران این-25 ایکسپریس وے منصوبے پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ منصوبہ سندھ اور بلوچستان کے درمیان ایک اہم تجارتی راہداری بن کر سامنے آئے گا۔ منصوبے کی نمایاں خصوصیات میں ایکسپریس وے کو مستقبل کی ضروریات کے مطابق چھ رویہ بنایا جا رہا ہے،”حب بائی پاس” کو نظرثانی شدہ پی سی-ون میں شامل کر لیا گیا ہے،جیوا تا سوراب (51 کلومیٹر) سیکشن پر 68 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے،راہداری کے ساتھ جدید سروس ایریاز کے قیام کی ہدایت جاری ہے۔
اجلاس میں سیکریٹری پلاننگ اویس منظور سمرا، چیف اکانومسٹ ڈاکٹر امتیاز احمد اور دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔اجلاس میں وزارت مواصلات، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) اور ایف ڈبلیو او کے حکام شریک ہوئے۔