وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی قائم مقام چینی سفیر پینگ چونزوئی سے ملاقات

123

اسلام آباد۔26اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے منگل کو پاکستان میں چینی کی قائم مقام سفیر پینگ چونزوئی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ نئی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت شروع ہونے والے منصوبوں میں تیز ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ منصوبوں پر عملدرآمد کے لیے باقاعدہ اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں اور جے سی سی مینٹگ کا اجلاس عید کے فوراً بعد طلب کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ انکی حکومت کی اوّلین ترجیح چینیوں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے سی پیک منصوبوں میں تیزی لانا ہے جو بدقسمتی سے پچھلے دور میں عدم توجہ کا شکار رہے۔ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے قائم مقام چینی سفیر کو یقین دہانی کرائی اور کہا کہ سی پیک منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے باقاعدہ میٹنگز کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور سی پیک سے متعلق تمام مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے گا۔ چین کی قائم مقام سفیر نے وزارت کا چارج سنبھالنے کے بعد سے وفاقی وزیر کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا اور انھیں مبارک باد بھی دی۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ورکنگ ریلیشن اسی جذبے پر رہے گا جیسا کہ 2013 میں تھے جب مسلم لیگ ن کی حکومت اقتدار میں آئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے پچھلے چار سالوں کے دوران سی پیک کے منصوبوں پر خاص طور پر صنعتی اقتصادی زونز پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جس سے چینی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی، تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ سی پیک پر باقاعدگی سے ہونے والے اجلاسوں کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے انہیں یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلے ہی چینی حکام سے درخواست کی تھی کہ کراچی سرکلر ریلوے(کے سی آر) منصوبے کو سی پیک میں شامل کیا جائے جسے پچھلی حکومت نے نظر انداز کیا تھا۔ وفاقی وزیر نے پاکستان اور چین کو خلائی ٹیکنالوجی پر کام شروع کرنے کی تجویز بھی دی اور کہا کہ پاکستانی خلابازوں کو چائنیز کے ساتھ خلا میں جانے کا موقع دیا جانا چاہیے۔

ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پانی کے مسئلے کی بھی نشاندہی کی اور چینی قائم مقام سفیر سے پینے کے صاف پانی کے بحران پر قابو پانے کے لیے شہر میں ڈی سیلینیشن قائم کرنے کی درخواست بھی کی۔