اسلام آباد۔31مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک کو اس وقت اقتصادی میدان میں غیر معمولی حالات کا سامنا ہے،ترقیاتی بجٹ کا کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ہوتا ہے ،2017 میں ترقیاتی بجٹ کا حجم 1000ارب پرچھوڑا ،آ ج ترقیاتی بجٹ 500 ارب سے بھی کم حجم پر ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پی ایس ڈی پی 2022-23 میں شامل منصوبوں کا جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی سید ظفر علی شاہ ، وزارتوں اورمحکموں کے افسران کی شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کو اس وقت اقتصادی میدان میں غیر معمولی حالات کا سامنا ہے،ترقیاتی بجٹ کا کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ہوتا ہے ،2017 میں ترقیاتی بجٹ کا حجم 1000ارب پرچھوڑا ،آ ج ترقیاتی بجٹ 500 ارب سے بھی کم حجم پر ہے:
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ چوتھی سہ ماہی میں فنڈز جاری نہ ہوئے ہوں ،سقو ط ڈھاکہ یا ایٹمی دھماکوں کے نتیجے میں لگنے والی پابندیوں کے بعد بھی ملک اتنی بد حالی کا شکار نہیں ہوا جس کا سامنا آج کرنا پڑ رہا ہے ،جاری منصوبوں خاص کر وہ منصوبے جن پر 70% کام ہو چکا ہے جلد مکمل کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ اگلے بجٹ میں صرف اہم قومی منصوبوں کو فوقیت دی جائے گی ،فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے خیال رکھا جائے کہ ترقیاتی بجٹ ادھار کے پیسوں کا ہے ۔