وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات و شماریات مخدوم خسرو بختیار کی میڈیا سے گفتگو

63
APP55-21 BEIJING: December 21-Minister for Planning, Development and Reform, Makhdum Khusro Bakhtyar talking to Pakistani media after 8th JCC of CPEC. APP

بیجنگ ۔ 21 دسمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات و شماریات مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ 8 ویں جے سی سی نے پاک چین معاشی تعلقات کیلئے نئے اہداف مقرر کردیئے ہیں، نئے وژن کے بدولت سی پیک وسیع الجہت راہداری میں تبدیل ہورہا ہے، قیادت کی وژن کے مطابق سی پیک پر کام کی رفتار تیز کردی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو سی پیک کی 8 ویں مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کو صنعتی ترقی، زراعت اور سماجی و معاشی ترقی کے میدان میں وسعت دی،پاکستان اور چین نے سی پیک کے موجودہ ادارہ جاتی میکینزمکو مزید استحکام دینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے کے تحت حکام و ماہرین کے وفود کے تبادلوں میں اضافہ کیا جائے گا، پاک چین مفاہمت کی باعث ملک صنعتی ترقی کے نئے دور میں داخل ہوگا، چینی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کرکے اقتصادی زونز کے قیام پر پوری توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل، پیٹروکیمیکل، آئرن و سٹیل، معدنیات اور آٹوموبیل میں سرمایہ کاری بنیادی ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین زرعی تعاون کیلئے قائم جائنٹ ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس آئندہ سہ ماہی میں منعقد ہوگا، زراعت کے شعبے میں تعاون کو فروغ دے کر سرمایہ کاری لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، پاکستان و چینی کمپنیاں مل کر فوڈ پروڈکٹس کی تیاری، پروسیسنگ، مارکیٹنگ اور برآمدات یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چینی تجربات و ٹیکنالوجی و تجربات سے استفادہ کی بدولت زراعت کو ترقی دینے میں مدد ملے گی، پاک چین زرعی تعاون کے باعث بر آمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سماجی و معاشی تعاون کیلئے قائم ورکنگ گروپ نے اپنا ایکشن پلان وضح کرلیا ہے، پلان کے تحت تعلیم، زراعت، غربت کے خاتمے، صحت و فنی تعلیم و ہنر سکھانے کیلئے جلد نئے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں، پلان کے تحت ملک کے کم ترقی یافتہ علاقے بالخصوص بلوچستان کے ساتھ ساتھ جنوبی پنجاب، جنوبی خیبرپختونخوا، شمالی سندھ اور گلگت بلتستان میں ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے اگلے مرحلے میں پاکستان اور چین کا میری ٹائم، بندرگاہوں کی ترقی اور آٹو موبیل سیکٹر کو فروغ دینے پر اتفاق ہوگیا ہے، مستقبل میں مقامی وسائل سے بجلی بنانے کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی، مربوط منصوبہ بندی کے تحت ٹرانسمیشن لائنز کے منصوبے شروع کئے جائیں گے، گلگت بلتستان اور دریائے جہلم پر بجلی منصوبوں کو فروغ دیا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ بلٹ اینڈ روڈ و سی پیک کے وڑن کو مدنظر رکھ کر شاہراہوں کے منصوبوں کو ترجیح دی جارہی ہے، سی پیک کے تحت بلوچستان، جنوبی پنجاب ، جی بی اور خیبر پختونخوا میں شاہراہوں کی تعمیر ہوگی، میگا پراجیکٹس کی تعمیر کیلئے بلٹ آپریٹ و ٹرانسفر (بی او ٹی) و دیگر مفید ماڈلز کا جائزہ لیا جائے گا۔