اسلام آباد ۔ 15 جون (اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پسماندہ علاقوں کیلئے خصوصی فنڈز مختص کئے گئے ہیں، سابقہ قبائلی علاقہ جات کیلئے وفاقی ترقیاتی بجٹ 34 ارب روپے سے بڑھا کر 73 ارب روپے کر دیا گیا ہے، معاشی مشکلات اور چیلنجوں کے باوجود سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کا حجم 951 ارب روپے رکھا گیا ہے، بلوچستان ہمارے ترقیاتی پروگرام کا محور ہے، آئندہ مالی سال کے دوران 295 جاری منصوبوں کی تکمیل ہو گی، جاری منصوبوں کی تکمیل پر حکومتی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ہفتہ کو وزارت میں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام پر خصوصی نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیلنجوں کے باوجود سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 951 ارب روپے رکھا گیا ہے جس کے اندر اڑھائی سو ارب پبلک پرائیویٹ سیکٹر کے تحت ہیں، اس کے تحت بڑے منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ترقیاتی بجٹ کے حوالہ سے ہماری سوچ تھی کہ جو شعبہ جات ترقیاتی بجٹ سے محروم رہے وہاں خصوصی توجہ مرکوز کریں۔ فاٹا کیلئے 73 ارب روپے رکھے گئے ہیں، بحالی کی رقم الگ ہے، بلوچستان کیلئے 76 ارب روپے کے منصوبے لا رہے ہیں، جنوبی پنجاب، اندرون سندھ اور کے پی کے کے پسماندہ علاقوں کیلئے 48 ارب روپے کے منصوبے لے کر آ رہے ہیں، کراچی کیلئے 34 ارب روپے کے 45 منصوبے رکھے گئے ہیں، اسلام آباد کیلئے 8 ارب روپے کے نئے منصوبے رکھے گئے ہیں، بلوچستان ہمارے ترقیاتی پروگرام کا محور رہا ہے۔