اسلام آباد۔7نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ ژی ڈونگ نے کو یہاں ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی، سیکرٹریز برائے مواصلات، ریلوے اور داخلہ کے علاوہ وزارت خارجہ اور وزارت منصوبہ بندی کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے اپنے ابتدائی کلمات میں کراچی میں چینی شہریوں پر ہونے والے حالیہ حملے کی شدید مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کرے گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ یہ بزدلانہ عمل جو پاکستان اور چین کے تعلقات کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، حکومت اور پاکستانی عوام مشکل کی اس گھڑی میں چینی دوستوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔احسن اقبال نے چینی سفیر کو یقین دلایا کہ پاکستان میں چینی شہریوں کی سلامتی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور پاکستان چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے پاک ۔چین مستحکم تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے حالیہ دورہ پاکستان میں چینی وزیراعظم کی آمد کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ باہمی منصوبوں کی مؤثر عملداری کو یقینی بنانے کے لئے جامع نظام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ وزارتیں ان اتفاق رائے کی مؤثر عملداری کے لئے اپنی حکمت عملی تیار کر رہی ہیں جو دونوں ملکوں کی قیادت نے حالیہ دورے کے دوران طے کئے تھے تاکہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کو کامیاب بنایا جا سکے اور چینی ماہرین کی تجاویز پر عملدرآمد ہو سکے۔دونوں جانب سے اہم منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا
جن میں مین لائن-1 (ایم ایل-1) کا کراچی-حیدرآباد سیکشن اور شاہراہ قراقرم (تھاکوٹ-رائیکوٹ سیکشن) شامل ہیں اور ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے تیزی سے کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔گوادر پورٹ اور فری زون کے حوالے سے دونوں جانب سے اس بات پر عزم کا اظہار کیا گیا کہ گوادر کی جامع ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔ چینی سفیر جیانگ ژی ڈونگ نے پاکستان کی جامع کاوشوں پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جون 2024 میں وزیر اعظم پاکستان کے دورہ چین کے دوران دونوں ملکوں کی قیادت نے سیاست، بین الاقوامی امور، حقیقی منصوبوں اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا،
حالیہ دورہ پاکستان اسی تعاون کی تسلسل کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کا رشتہ انتہائی مضبوط ہے اور دونوں ملکوں کی قیادت اس تعلق کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لئے پُرعزم ہے۔چینی سفیر نے زراعت، معدنیات و کان کنی اور صنعتی تعاون کے شعبوں میں ترجیحی بنیادوں پر تعاون کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے چینی شہریوں اور منصوبوں کی حفاظت کے لئے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے مشترکہ ورکنگ گروپس کے اجلاس منعقد کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ وزارت منصوبہ بندی سی پیک منصوبوں کی مؤثر عملداری کو یقینی بنانے کے لئے ہر پندرہ دن بعد وفاقی اور صوبائی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کرتی ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی نے مزید بتایا کہ وزارت منصوبہ بندی چینی قومی ترقی و اصلاحات کمیشن کے ساتھ مل کر اعلیٰ سطحی ورکشاپس کے انعقاد کی تیاری کر رہی ہے تاکہ دونوں ممالک کے ماہرین کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر سی پیک کے دوسرے مرحلے کی سمت متعین کی جا سکے۔ اس اقدام کا مقصد سی پیک کی پانچ راہداریوں کے مخصوص اہداف اور دائرہ کار کی وضاحت کرنا اور ان کو بی آر آئی کے “آٹھ نکاتی روڈمیپ” اور پاکستان کے “پانچ ایز فریم ورک” کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔دونوں جانب سے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ چین اور پاکستان تمام حالات کے دوست ہیں اور تاریخی شراکت داری کو جاری تعاون اور تزویراتی روابط کے ذریعے مضبوط بنانے کے لئے پُرعزم ہیں۔