وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا ’’اُڑان پاکستان اوورسیز سمر انٹرن شپ سکالرز پروگرام‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

43

اسلام آباد۔9جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے بدھ کو ’’اُڑان پاکستان اوورسیز سمر انٹرن شپ سکالرز پروگرام‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پروگرام وزیراعظم کے فلیگ شپ منصوبے ’’بااختیار نوجوان‘‘ کا اہم جزو ہے جس کا مقصد بیرونِ ملک زیرِ تعلیم پاکستانی طلبہ کو قومی ترقی کے عمل سے جوڑنا اور حکومتی اداروں میں عملی تجربہ فراہم کرنا ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ جب حکومتِ پاکستان نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانی طلبہ کے لئے سرکاری سطح پر ایک انٹرن شپ پروگرام کا انعقاد کیا ہے جس سے اوورسیز پاکستانیوں کا حکومت پر اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ یہ پروگرام وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے تحت وزارتِ منصوبہ بندی نے تشکیل دیا ہے۔ پروگرام کے تحت دنیا کی معروف جامعات سے منتخب کئے گئے 31 طلبہ پلاننگ کمیشن کے توانائی، انفراسٹرکچر، برآمدات، ای-پاکستان، اور ماحولیاتی تحفظ و خوراک جیسے کلیدی شعبہ جات میں خدمات انجام دیں گے۔وفاقی وزیر نے وضاحت کی کہ یہ شعبے ’’اُڑان پاکستان‘‘ کے پانچ ستونوں (فائیو ایز) کی نمائندگی کرتے ہیں اور انٹرن شپ محض فائل ورک یا انتظامی امور تک محدود نہیں بلکہ طلبہ کو ان کے شعبہ جات سے متعلق عملی منصوبوں میں شامل کیا جائے گا۔

پروگرام کے لئے دنیا بھر کے 45 سے زائد ممالک سے 2300 سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے سخت میرٹ کی بنیاد پر 31 طلبہ کو منتخب کیا گیا۔ احسن اقبال نے اس پروگرام کو صرف ایک سکالرشپ نہیں بلکہ ایک قومی تحریک قرار دیا جو تعلیم، قیادت، اور جذبے کو ترقی سے جوڑتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد سے زائد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، جو ملک کا قیمتی تزویراتی اثاثہ ہے۔ اگر ہم اس اثاثے کو متحرک نہ کریں تو یہ ضائع ہو جائے گا۔احسن اقبال نے کہا کہ ’’اُڑان پاکستان‘‘ ایک پانچ سالہ نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان ہے جو ایک ملین نوجوانوں کی توانائی، خیالات اور امنگوں کو بروئے کار لانے کے عزم سے جاری ہے، یہ نوجوان پاکستان کے نظام کو قریب سے دیکھیں گے اور ترقیاتی عمل کا حصہ بنیں گے۔

وفاقی وزیر نے تقریب کے موقع پر معاشی استحکام کی حالیہ کامیابیوں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اپریل 2022 میں جب موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا، پاکستان دیوالیہ ہونے کے دہانے پر تھا اور وزارتِ خزانہ ترقیاتی بجٹ کے فنڈز جاری کرنے سے بھی قاصر تھی،اس نازک وقت میں حکومت نے سخت اور غیرمقبول فیصلے کئے جن میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ بھی شامل تھا۔انہوں نے کہا کہ عوام نے ان فیصلوں کو تحمل سے برداشت کیا اور آج وہی فیصلے ملک کی معاشی بحالی کی بنیاد بن چکے ہیں، مہنگائی 38 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد پر آ چکی ہے، سٹاک مارکیٹ انڈیکس 40 ہزار سے بڑھ کر 1 لاکھ 30 ہزار تک پہنچ چکا ہے اور عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر پاکستان کی تنہائی کا خاتمہ ہو چکا ہے اور اہم ممالک کے ساتھ تعلقات دوبارہ مستحکم ہو رہے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ ’’اُڑان پاکستان‘‘ کے یہ نوجوان قومی ترقی کے معمار اور یوتھ ایمبیسڈر ہیں، جو وطن واپس آ کر روشن پاکستان کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں گے۔