اسلام آباد۔13مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت "اُڑان پاکستان” ترجیحی منصوبہ جات برائے مالی سال 26 ۔ 2025 پر اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا، چیف اکانومسٹ ڈاکٹر امتیاز احمد، جوائنٹ چیف اکانومسٹ راجہ مشتاق، پلاننگ کمیشن کے ممبران اور متعلقہ وزارتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں برآمدات، ماس میڈیا، سماجی شعبے، خوراک و زراعت، ماحولیات، سائنس و ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر سے متعلق مختلف منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔
وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام) میں وہی منصوبے شامل کئے جائیں جو ادارہ جاتی کارکردگی کو بہتر بنائیں اور قومی ترقی کے اہداف سے ہم آہنگ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ فنڈز کی مؤثر تقسیم کے لئے منصوبوں کی ریشنلائزیشن (عقلمندانہ درجہ بندی) ناگزیر ہے۔ احسن اقبال نے زور دیا کہ منصوبہ جات کی بین الاقوامی تزویراتی اہمیت کو بھی مدنظر رکھا جائے۔ انہوں نے نیشنل سینٹر فار برانڈ ڈویلپمنٹ کو فوری طور پر فعال کرنے اور علامہ اقبال نیشنل اکیڈمی کی تکمیل سی ڈی اے کے اشتراک سے یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ اس ضمن میں انہوں نے اعلان کیا کہ علامہ اقبال کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر "اقبال مونومنٹ” اور اکیڈمی کا باقاعدہ افتتاح کیا جائے گا۔
وزیر منصوبہ بندی نے وزارت صحت کے ترجیحی منصوبوں کو بھی پی ایس ڈی ایف کا حصہ بنانے کی ہدایت کی اور پاور سیکٹر میں جاری منصوبوں کے تسلسل کے ساتھ ساتھ نئے منصوبوں پر غور کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بلوچستان میں عوامی فلاح پر مبنی معیاری منصوبوں کو ترجیح دینے کی ہدایت دی۔احسن اقبال نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں جامع اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ عوام کو سکل بیسڈ منصوبوں کے ذریعے خود کفالت کی طرف گامزن کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ صرف مالی امداد پر انحصار مسئلے کا حل نہیں۔انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شروع کئے جائیں، اور پی سی۔ون کی منظوری میں تاخیر کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے متعلقہ وزارتوں کو فوری کارروائی کی ہدایت دی۔ وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ "اُڑان پاکستان” کے اہداف سے ہم آہنگ منصوبوں کو ہی ترجیح دی جائے، اور گلگت بلتستان میں میڈیکل کالج کے قیام کے ساتھ ساتھ تعلیم و سیاحت کے فروغ کے لیے بھی جامع منصوبے شروع کئے جائیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=596495