اسلام آباد۔29مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ روس اور وسط ایشیائی ریاستوں کیلئے تجارت کے فروغ پر فوکس ہونا چاہیے، پاکستان سینٹرل ایشیاء کے لئے مختصر تجارتی روٹ کا حامل ہے اور مستقبل میں ترقی کا انحصار ادارہ جاتی بہترین حکمت عملی پر ہوگا۔ اس امر کا اظہار انہوں نے نیشنل لاجسٹک سیل کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل فرخ شہزاد رائو سے ملاقات اور این ایچ اے کے ہمراہ مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ مربوط منصوبہ بندی کیلئے متعلقہ اداروں اور وزارتوں کا مشترکہ فورم ہونا چاہیے جو تجارت کے فروغ اور راہداری روابط میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ نیشنل لاجسٹک سیل کاادارہ تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور قومی ترقی میں این ایل سی کی خدمات لائق ستائش ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل این ایل سی میجر جنرل خرم شہزاد رائو نے وفاقی وزیر مواصلات کو ادارے کی کارکردگی اور مجوزہ منصوبوں پر بریفنگ دی جبکہ چیئرمین این ایچ اے اور دیگر حکام نے دونوں اداروں کے مابین مشترکہ امور پر روشنی ڈالی۔
دریں اثناء وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے "سالانہ مینٹینس پلان”پر غور و خوض کے لئے اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس ہوا جس میں گوجرانوالہ بائی پاس، ترنول کوہاٹ روڈ اور کامرہ کینٹ کی شاہراہ کی مرمت و لائٹنگ اور باڑ لگانے کی منظوری دی گئی جبکہ وفاقی وزیر مواصلات نے ہدایت کی کہ آئندہ این ایچ اے کی تمام مرمتی سکیموں کو مجاز فورم سے منظور کروایا جائے۔
وفاقی وزیر مواصلات نے ہدایت کی کہ مینٹینس کی سکیموں کی منظوری کا عمل انتہائی شفاف ہونا چاہیے جس کے لئے کفایت شعاری، مطلوبہ معیار اور طویل مدت کا فائدہ رہنما اصول ہیں۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ ہمارا مقصد لوگوں کے لئے سفری سہولیات کو خوشگوار بنانا اور شاہراہوں کو سفر کے لئے زیادہ سے زیادہ آرام دہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ این ایچ اے افسران کے پاس کارکردگی میں بہتری لانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، اس ادارے کی نئی ٹیم سے پرفارمنس میں نمایاں بہتری ہوئی ہے۔ وفاقی سیکرٹری مواصلات اور چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے وفاقی وزیر مواصلات کو این ایچ اے کے سالانہ مینٹینس پلان کے حوالے سے ضروری امور پر بریفنگ دی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=602845