وفاقی وزیر میاں ریاض حسین کی زیرصدارت جیل اصلاحات سے متعلق نفاذ کمیشن کا اجلاس

129
وفاقی وزیر میاں ریاض حسین کی زیرصدارت جیل اصلاحات سے متعلق نفاذ کمیشن کا اجلاس

اسلام آباد۔7اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق میاں ریاض حسین نے جمعہ کو یہاں وزارت انسانی حقوق میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے تشکیل کردہ جیل اصلاحات سے متعلق نفاذ کمیشن کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری وزارت انسانی حقوق، ڈائریکٹر جنرل (ہیومن رائٹس)، جوائنٹ سیکرٹری وزارت داخلہ، آئی جی جیل خانہ جات کے پی کے و پنجاب، وزارت قانون و انصاف، وزارت این ایچ ایس آر اینڈ سی، چیف کمشنر آفس، اسلام آباد اور صوبائی ہوم ڈیپارٹمنٹس کے دیگر سینئر افسران و نمائندگان نے شرکت کی۔

نفاذ کمیشن نے پاکستان بھر کی جیلوں میں شکایات کے ازالے کے طریقہ کار میں تجویز کردہ اصلاحات کے مطابق ہونے والی پیش رفت ؛ قیدیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے ساتھ ساتھ دورانِ حراست تشدد؛ بے تحاشا بدعنوانی اور متعلقہ ہوم ڈیپارٹمنٹس کی جانب سے جیل عملے کو آگاہی اور تربیت دینے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے معاملات کا بھی جائزہ لیا۔

وزارت انسانی حقوق کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس کے آغاز میں سیکرٹری انسانی حقوق نے شرکاء کو ایجنڈے پر بریفنگ دی اور جیل حکام سے سفارشات پر متعارف کرائی گئی اصلاحات سے متعلق رپورٹس مع ڈیٹا جلد پیش کرنے کا کہا تاکہ اسے بروقت اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروایا جاسکے۔ بعد ازاں ڈی جی ہیومن رائٹس نے صوبوں میں جیل عملے کے لئے وزارت انسانی حقوق کی جانب سےمنعقد کئے گئے تربیتی پروگراموں کے متعلق آگاہ کیا۔

نفاذ کمیشن نے اوور کرائوڈڈ بیرکس کے مسئلے پربھی تبادلہ خیال کیا اور انفرادی شکایات کے ازالے، بدعنوانی، جیل مینوئل، قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لئے نگرانی کے طریقہ کار میں تبدیلی پر بھی بحث کی۔ صوبائی جیل حکام نے مروجہ عدالتی طریقہ کار میں بے جا تاخیر کو انڈر ٹرائل قیدیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی ایک اہم وجہ قرار دیا اور اسے جیلوں میں بڑھتے انتظامی مسائل کا ذمہ دار بھی ٹھہرایا ۔

اپنے اختتامی کلمات میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ جیل خانہ جات ایک صوبائی موضوع ہے اور صوبائی ہوم ڈیپارٹمنٹس کو بین الاقوامی معیار اور معاہدوں کے مطابق قواعد و ضوابط اور دستورالعمل بنانا ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جیل کے محکموں کو ہمیشہ ملک میں رائج عدالتی نظام سے منسلک ایک انتہائی اہم محکمہ کے طور پر لیا گیا ہے لیکن اب وہ بار بار کی مداخلت سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹس کو بڑھتی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کافی رقم بھی مختص کی جانی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ جیلوں میں بیرکوں اور ڈورمیٹریز کی تعمیر کے لئے زمینوں کے حصول کے عمل میں تیزی لانی ہو گی۔ انہوں نے آئی سی ٹی ماڈل جیل کے جاری منصوبے کے لئے مستقل اور تربیت یافتہ عملہ کی بھرتی اور تربیت کے لئے سروس رولز کی بروقت تشکیل کے لئے بھی آئی سی ٹی انتظامیہ پر زور دیا۔