اسلام آباد۔3جون (اے پی پی):وفاقی وزیر نجکاری / چیئرمین بورڈ محمد میاں سومرو کی زیر صدارت نجکاری کمیشن بورڈ کا چوتھا اجلاس جمعرات کو یہاں وزارت نجکاری میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری نجکاری، بورڈ کے اراکین اور اعلی حکام نے شرکت کی۔
وزرات نجکاری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس کے دوران سروسز انٹرنیشنل ہوٹل، ایکسٹرنل آڈٹ کیلئے کمپنیوں کی خدمات کے حصول، حکومت کی پراپرٹیز کی فروخت، پی ای سی او سمیت نجکاری کے دیگر اہم امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران حکومت کی 26 مختلف املاک کی نجکاری کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا جن میں سے 23 گزشتہ سال ستمبر میں کھلی بولی کے ذریعے فروخت کی جا چکی ہیں جبکہ تین املاک کی فروخت کا عمل باقی ہے۔ بورڈ کے اجلاس کے دوران حکومت کی دیگر 17 مختلف غیر فروخت شدہ جائیدادوں کی فروخت کے امور کے سلسلہ میں مالیاتی مشیران کی خدمات کے حصول کی بھی منظوری دی گئی۔ قبل ازیں قابل فروخت بقیہ سرکاری املاک فروخت کے سلسلہ میں وزارت کمیٹی نے بھی مالیاتی مشیروں کی خدمات کے حصول کی تجویز کی منظوری دی تھی۔
بورڈ نے پاکستان انجینئرنگ کمپنی (پیکو) کے بعض مسائل کی وجہ سے پلائویٹائیزیشن کی ایکٹو لسٹ سے کمپنی کو ہٹانے کے معاملہ کی متفقہ منظوری بھی دی ہے۔ کمپنی کے مختلف مسائل کی وجہ سے پیکو کو ڈی لسٹ کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ جس پر فیصلہ کیا گیا کہ متعلقہ وزارتوں اور دیگر شراکتداروں کے حوالہ سے ادارے کے مسائل کے بغیر کمپنی کی نجکاری پر غور نہیں کیا جا سکتا۔ نجکاری بورڈ کے اجلاس میں نجکاری منصوبہ کی مجموعی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا اور وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو نے ہدائت کی کہ نجکاری کمیشن کا اجلاس آئندہ ہفتہ میں دوبارہ ہو گا جس میں پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے امور کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
بیان کے مطابق قبل ازیں جمعرات کو وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو نے وزیر خزانہ شوکت ترین اور گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ فالو اپ اجلاس کے دوران ایس ایم ای بینک، فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ اور ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کی نجکاری کے امور کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر محمد میاں سومرو نے کہا کہ ہم نجکاری آرڈیننس کے تحت نجکاری کے عمل کو ممکنہ حد تک کم سے کم وقت میں مکمل کرنا چاہتے ہیں اور اس پورے عمل کے دوران شفافیت کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔