وفاقی وزیر پاور ڈویژن عمر ایوب خان کی سندھ مدرسة السلام کے اساتذہ اور طلباءکے وفد سے بات چیت

130
APP22-30 ISLAMABAD: January 30 - Federal Minister for Power Division Omar Ayub Khan chairs a meeting with students of Sindh Madrasa Tul Islam University Karachi at committee room. APP photo by Saleem Rana

اسلام آباد ۔ 30 جنوری (اے پی پی) سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کراچی کے وفد نے نیشنل لیڈرشپ پروگرام کے تیسرے روز وزیر توانائی عمر ایوب خان ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر سے ملاقات کی اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا دورہ کیا۔ پاکستان سیکرٹریٹ میں وفاقی وزیر عمر ایوب نے سندھ مدرسة الاسلام کے طلبہ کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خوشی ہورہی ہے کہ آج میرے سامنے پاکستان کے مستقبل کے لیڈرز بیٹھے ہوئے ہیں۔ہمارے آباﺅ اجداد نے تعلیم دیکر جو فورس پیدا کی اس کا نتیجہ ہم نے 14 اگست کو دیکھا جب پاکستان وجود میں آیا، آزادی کے بعد پاکستان کے حصے میں صنعتی ادارے نہیں تھے،ہم نے اس ملک میں صنعتی ادارے قائم کیے جو کہ ہمارے لیے بہت بڑی صنعتی تبدیلی تھی۔انہوں نے طالبعلموں پر زور دیا کہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے اور دنیا میں تبدیلیاں رونما ہورہی ہے اس لیے ہمیں ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنی چاہیے، ہمارا ملک اس وقت 60 فیصد تھر مل پاور پر انحصار کرتا ہے، اس وقت ری نیوایبل انرجی 4 فیصد ہے جس کو ہم 2025 تک 25 فیصد تک بڑھادیں گے، اس وقت اکتیس ہزار انسٹال کیپسٹی کی ضرورت ہے جبکہ ہمارے پاس موجود تعداد28000 ہے، ہمارا ٹارگٹ ملک کو زیرو لوڈشیڈنگ بنانا ہے اور یہ تب ہی ممکن ہوسکے گا جب ملک سے بجلی کی چوری ختم ہوجائے۔عمر ایوب نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مستقبل میں مینوفیکچرنگ پاکستان میں ہواورانرجی ضروریات کو ہم پر کریں۔دنیا بھر میں انڈسٹریل گروتھ بڑھ رہی ہے جس میں ہمیں بھی آگے بڑھنا ہے، پاکستان دنیا میں اس وقت ایمرجنگ مارکیٹ کی حیثیت رکھتا ہے جس کی وجہ سے دنیا کی نظریں ہم پر ہیں۔ ہمارا مستقبل روشن ہے، اب یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ اس ملک کو آگے لیکر جائیں۔ اس موقع پر وائس چانسلر سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ وفاقی وزیر عمر ایوب کے والد سندھ مدرستہ الاسلام میں آتے رہے ہیں جس کی وجہ سے انکا وفاقی وزیر کا اس ادارے سے گہرا تعلق ہے۔انکے خاندان کا پاکستان کی تعمیر میں بہت اہم کردار ہے۔ اس موقع پر انہوں نے وفاقی ویزر عمر ایوب کو سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کادورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ بعد ازاں سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کا وفد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفتر پہنچا جہاں پر طالبعلموں سے خطاب کرتے ہوئے چیئرپرسن بی آئی ایس پی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے نیشنل لیڈرشپ پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ بے حد عمدہ پروگرام ہے جس میں خواتین بھی شامل ہیں۔مجھے خوشی ہورہی ہے کہ خواتین بھی اس پروگرام کا حصہ ہیں جو کہ قابل تعریف امر ہے۔ اس بات سہرا ڈاکٹر محمد علی شیخ کے سر جاتا ہے جن کی وجہ سے نوجوان آج اسلام آباد کے اداروں کا دورہ کررہے ہیں۔میں سندھ مدرسہ یونیورسٹی سے بخوبی واقف ہیں کیونکہ یہ ایک تاریخی اور نامور ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس خواتین کے لیے بے حد پروگرامز موجود ہیں۔ اس سلسلے میں ہم سندھ مدرستہ السلام یونیورسٹی کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ہمارے پاس شراکت داری کے بے تحاشہ پروگرامز ہیں جن میں معاہدہ کیا جاسکتا ہے۔اس سلسلے میں جائزہ لینے کیلئے بی آئی ایس پی کی ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی جو کہ جلد ہی اس ضمن میں سندھ مدرستہ السلام یونیورسٹی کا دورہ کرے گی۔