اسلام آباد۔5مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت پیر کو ملک بھر میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں چیف اکانومسٹ، چیف سٹیٹسٹیشن اور ڈائریکٹر پرائسز پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (PBS) کے علاوہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق، اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) انتظامیہ، صوبائی حکومتوں، کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔ صوبائی نمائندگان اور دیگر حکام نے اجلاس میں بذریعہ زوم شرکت کی۔
اجلاس میں پچھلے اجلاس میں دی گئی ہدایات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر منصوبہ بندی کو آگاہ کیا گیا کہ پی بی ایس کے وفد نے 16 اپریل سے 28 اپریل کے دوران تمام صوبائی حکومتوں کا دورہ کیا، جہاں قیمتوں کی نگرانی کے لیے ڈیسیژن سپورٹ سسٹم فار انفلیشن (ڈی ایس ایس آئی) کے استعمال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ پی بی ایس ہفتہ وار بنیاد پر تھوک اور پرچون قیمتوں کے فرق کی معلومات صوبائی حکومتوں اور ICT انتظامیہ کے ساتھ شیئر کر رہا ہے تاکہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کی روک تھام کی جا سکے۔ اس حوالے سے سخت اقدامات کی ہدایت کی گئی۔
چیف سٹیٹسٹیشن نے ملک میں موجودہ مہنگائی کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اپریل 2025 میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) یعنی عمومی افراطِ زر کی شرح کم ہوکر 0.3 فیصد ہو گئی ہے۔ شہری علاقوں میں یہ شرح 0.5 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں -0.1 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ وفاقی وزیر نے ہدایت دی کہ جن اشیاء پر منافع کی شرح غیرمعمولی ہے، ان کی تفصیلات فوری طور پر صوبوں اور آئی سی ٹی انتظامیہ کو فراہم کی جائیں۔اجلاس میں گذشتہ 10 ہفتوں کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کا جائزہ بھی لیا گیا جبکہ اشیاء کی شہروں کے مطابق نقشہ بندی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کو ہدایت دی کہ جلد از جلد خراب ہونے والی اشیاء کے لیے کولڈ چین سسٹم کا روڈ میپ تیار کیا جائے اور سبزیوں کی صنعتی پروسیسنگ کو فروغ دیا جائے۔ ساتھ ہی اُنہوں نے مقامی سطح پر تیار ہونے والی درآمدی اشیاء کی پیداوار بڑھانے کے لیے نتائج پر مبنی منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی۔ اُنہوں نے کہا کہ “کاشتکاروں کو ان کی محنت کا جائز معاوضہ ملنا ضروری ہے تاکہ زرعی سپلائی اور دیہی معیشت کا تسلسل برقرار رہے۔
عیدالاضحیٰ کے پیش نظر وفاقی وزیر نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ قیمتوں میں کسی قسم کا اچانک اضافہ نہ ہونے دیا جائے۔ خاص طور پر چینی، گھی، آلو، پیاز اور ٹماٹر جیسی پانچ اہم اشیاء کی قیمتیں قابو میں رکھی جائیں۔ اُنہوں نے صوبائی نمائندوں کو یہ ہدایت بھی دی کہ مقامی انتظامیہ کو پیشگی طور پر متحرک کیا جائے تاکہ آئندہ ماہ کے دوران قیمتوں میں استحکام برقرار رہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=592977