اسلام آباد۔14مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی ،اصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت سماجی و سیاسی شعبے پر قائم سٹیئرنگ کمیٹی کا چوتھا اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام صوبوں کے وزرائے خزانہ، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، وزارت قانون و انصاف، داخلہ و انسداد منشیات، تعلیم، مذہبی امور، ہائر ایجوکیشن کمیشن، نیکٹا، پیمرا اور وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام کے نمائندوں نے شرکت کی۔یہ کمیٹی وزیرِ اعظم کی ہدایت پر فروری 2025 میں قومی ایکشن پلان 2021 کی از سرِ نو تشکیل شدہ ہدایات کے تحت قائم کی گئی تھی جس کا مقصد بہتر حکمرانی، مساوی ترقیاتی منصوبے اور انتہا پسندی کی وجوہات کا تدارک ہے۔
گزشتہ تین اجلاسوں میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کو انتظامی، سماجی، معاشی، سیاسی اور اطلاعاتی شعبوں میں امن کے قیام کے لئے اقدامات کی ہدایات دی تھیں۔چوتھے اجلاس میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے تین اہم موضوعات پر بات کی جن میں بلوچستان میں نوجوانوں کی تعلیم اور سماجی فلاح، تفریحی صنعت کا عوامی شعور اجاگر کرنے میں کردار اور دینی مدارس سمیت نچلی سطح کے تعلیمی اداروں کو مرکزی دھارے میں لانے کی ضرورت تھا۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ 2013 تا 2018 کے دوران بلوچستان اور فاٹا کے طلبا کو 5000 وظائف دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں کے طلبا کے لئے دیگر صوبوں کی اعلیٰ جامعات میں سمسٹر پر مبنی تبادلہ پروگرام متعارف کرایا جائے گا تاکہ انہیں ملکی ترقی کے عمل میں شامل کیا جا سکے۔
احسن اقبال نے زور دیا کہ صرف سکیورٹی اقدامات کافی نہیں، پسماندہ علاقوں میں سماجی و اقتصادی ترقی بھی ضروری ہے تاکہ پائیدار امن قائم کیا جا سکے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے ورلڈ بینک اور وزارت منصوبہ بندی کی شراکت سے تیار کردہ رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں پاکستان کے 20 غریب ترین اضلاع کی نشاندہی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غربت، تعلیم کی کمی اور بدامنی میں گہرا تعلق ہے اور معیارِ زندگی اور تعلیمی مواقع کی بہتری سے انتہا پسندی کی روک تھام ممکن ہے۔چیئرمین ایچ ای سی نے اجلاس کو بتایا کہ بلوچستان کے طلبا کو اب تک 2 لاکھ 28 ہزار 500 وظائف دیئے جا چکے ہیں جن میں 608 غیر ملکی یونیورسٹیوں میں اور باقی 21,992 ملکی اداروں میں تعلیم کے لئے ہیں۔ بلوچستان میں اس وقت 12 جامعات فعال ہیں اور مختلف شعبہ جات میں ایچ ای سی کے تحت وظائف فراہم کئے جا رہے ہیں۔
متعلقہ اداروں نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ وفاقی دارالحکومت کی جامعات میں زیر تعلیم بلوچستان کے طلبا کے لئے جلد ایک انٹرایکٹو سیشن منعقد کیا جائے گا۔تفریحی صنعت کے کردار پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے پیمرا کو ہدایت دی کہ تمام ٹی وی چینلز کو پرائم ٹائم کے دوران عوامی خدمت کے پیغامات نشر کرنے کا پابند بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اشتہارات کو سب سے زیادہ وقت دیا جاتا ہے جبکہ پیمرا کے قوانین کے مطابق ہر چینل کو روزانہ کی نشریات میں 10 فیصد وقت عوامی شعور اجاگر کرنے کے لئے مختص کرنا لازم ہے۔
وفاقی وزیر نے وزارت اطلاعات و نشریات کو ہدایت کی کہ وہ بڑے تفریحی پروڈکشن ہاؤسز کے ساتھ اجلاس منعقد کرے تاکہ عام روایتی سکرپٹس کی جگہ باہمی ہم آہنگی اور مثبت پیغامات پر مبنی کہانیاں دکھائی جائیں۔ تفریحی صنعت ذہن سازی میں کردار ادا کرتی ہے اسی لئے اخلاق باختہ مواد پر کڑی نظر رکھنا ضروری ہے۔ دینی مدارس کو مرکزی دھارے میں لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ مدارس کے لئے ایک یَکساں پالیسی ہونی چاہئے تاکہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے مساوی تعلیم کے حامل طلبا کو کالج اور یونیورسٹیوں میں داخلہ حاصل کرنے میں رکاوٹ نہ ہو۔
انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ اس عمل کو آسان بنایا جائے۔انہوں نے تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ اضلاع کی سطح پر تمام تعلیمی اداروں میں پیغامِ پاکستان کے بنیادی پیغام کو عام کرنے اور آویزاں کرنے کو یقینی بنایا جائے۔ ضلعی حکومتیں اس بات کو یقینی بنائیں کہ پیغامِ پاکستان ہر سکول، کالج اور ادارے میں دکھائی دے تاکہ ہم آہنگی، اتحاد اور سماجی نظم کو فروغ دیا جا سکے۔ امن ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔انہوں نے نیکٹا کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی سطح پر انتہا پسندی کے خلاف اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لئے پالیسی اقدامات کی فہرست تیار کی جائے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597163