وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان کی زیر صدارت سالانہ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اجلاس

298

اسلام آباد/راولپنڈی۔ 09 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا ہے کہ عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی تحریک انصاف کی حکومت کا بنیادی مقصد ہے،تبدیلی کے اس سفر میں تمام ادارے نئی سوچ اور ولولے کے ساتھ حکومت کا ساتھ دیں تاکہ جاری فلاحی منصوبوں کی جلد تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر آفس راولپنڈی میں جاری سالانہ ترقیاتی منصوبوں 19۔2018 کے حوالے سے بلائے گئے اجلاس کی صدارت کرتے ھوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکمے ترقیاتی منصوبوں کی رفتار کو بڑھاتے ھوئے انکی جلد تکمیل کو یقینی بنائیں۔ غلام سرور خان نے کہا کہ گوجر خان میں پوٹھوار یونیورسٹی اور ٹیکسلا میں گندھارا یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ ضلع بھر میں ٹیکنیکل اور ووکیشنل ایجوکیشن کے اداروں کے جلد قیام کو یقینی بنایا جارھا ھے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان کو متعلقہ اداروں کی طرف سے پینے کے صاف پانی کی فراہمی سڑکوں اور پلوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے جاری کاموں کی رفتار اور مسائل سے آگاہ کیا گیا۔ وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے ضلع راولپنڈی اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں زیر زمین سطح آب میں بتدریج کمی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے علاقے کے گردونواح میں زیادہ سے زیادہ چھوٹے ڈیموں کی تعمیر پر زور دیتے ھوئے کہا کہ خطہ پوٹھوہار میں سب سے زیادہ منی ڈیم بنانے کی ضرورت ھے جس سے جڑواں شہروں میں پانی کی سطح بلند ھو سکتی ھے۔انہوں نے اس حوالے سے بلاتاخیر فزیبیلٹی رپورٹ بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ھوئے کہا کہ چہان ڈیم، جاوا ڈیم، پاپین ڈیم، مصریوٹ ڈیم، انگوری ڈیم، مانگا سواں ڈیم، دھار۔جاوا ڈیم، چراہ ڈیم، دلہوڑ ڈیم سمیت کوٹلی ستیاں ڈیم جیسے اہم منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے اور اس حوالے سے ترقیاتی رپورٹ متعلقہ اراکین اسمبلی کو پیش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاپین ڈیم اور دوبچاڑ ڈیم پر کام ابھی شروع نہیں کیا جاسکا جو باعث تشویش ہے۔ محکمے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے رکاوٹیں دور کرنے کیلئے سرگرم رہیں تاکہ قومی اہمیت کے ان منصوبوں کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔اس موقع پر انہوں نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے خصوصی اجلاس بلائے جانے کا عندیہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ منگلا ڈیم کی طرح راول ڈیم اور دیگر ڈیموں کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کیا جا سکتا ھے۔وفاقی وزیر پٹرولیم نے ضلع میں سڑکوں کی تعمیر کے حوالے سے متعلقہ محکمہ سے ٹیکسلا سنگجانی باہتر موڑ ڈھوک سیداں گرجا اور چک جلال دین سمیت علاقہ میں سڑکوں کی تعمیر سے متعلق جاری سکیموں کی رپورٹ طلب کرتے ھوئے کہا کہ جن سڑکوں کی تعمیر کا کام رکا ھوا ہے اسے جلد مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو سفری سہولیات کی جلدفراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ نے سڑکوں کی تعمیر کے حوالے سے کاغذات میں جو منظرکشی کی ھے حقیقت اسکے بالکل برعکس ھے۔اس موقع پر وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان کو راولپنڈی میں رنگ روڈ کے منصوبہ کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔انہوں نے منصوبہ کی جلد تکمیل کی ضرورت پر زور دیتے ھوئے کہاکہ یہ منصوبہ عوامی سفری سہولیات کی فراہمی میں سنگ میل ثابت ھوگا۔ وفاقی وزیر پٹرولیم نے واسا کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ھوئے کہا کہ چک جلالدین، ڈھوک لکھن، دھمیال، مورگاہ اور ڈھوک چوہدریاں سمیت دیگر علاقوں میں بہت سے ٹیوب ویل بند پڑے ہیں جنکو فوری طور پر آپریشنل کرتے ھوئے عوام کیلئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے۔ انہوں نے پانی کی مین لائینوں سے دیئے گئے کنکشنوں اور کمرشل کنکشن منقطع کرنے کے احکامات جاری کرتے ھوئے کہا کہ محکمہ گھریلو صارفین کو پانی کی وافر فراہمی کو یقینی بنائے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم نے اراضی سنٹرز میں سٹاف کی کمی اور سائلین سے ناروا سلوک کا سختی سے نوٹس لیتے ھوئے متعلقہ انتظامیہ کو اصلاح احوال کیلئے فوری اقدامات کی ھدایات جاری کرتے ہوئے عوامی سہولت کے پیش نظر ٹیکسلا اور راولپنڈی کے اراضی سنٹرز کی تعداد بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ چک بیلی خان کی دس یونین کونسلوں پر مشتمل الگ تحصیل بھی بنائی جائے۔ این اے 63 واہ جنرل ہسپتال کی حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو ہسپتال میں بنیادی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ھوئے کہا کہ 500 بستروں پر مشتمل جنرل ہسپتال کا سول ورک، آپریشن تھیٹر، لیبارٹریاں اور دیگر شعبے متعلقہ محکمے کہ توجہ کے طالب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم و تدریس کا شعبہ بھی خصوصی توجہ کا مستحق ھے۔ خطہ پوٹھوار میں تعلیم و تدریس کے حوالے سے خدمات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق چیف سیکٹری چوہدری محمد اشرف نے پوٹھوہار یونیورسٹی کے قیام کیلئے1000 کنال زمین مختص کی جو علاقہ میں شرح خواندگی کو بڑھانے میں ممدومعاون ثابت ھوگی۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ کی جلد تکمیل سے علاقہ میں تعلیمی انقلاب برپا ھوگا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسلا میں گندھارا یونیورسٹی کے قیام کیلئے بھی 300 کنال اراضی دستیاب ھے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسلا میں 100 کنال اراضی پر تعمیر شدہ ٹیکنیکل کالج سے ہر سال سینکڑوں طالب علم تکنیکی تعلیم کے زیور سے آراستہ ھو کر وطن عزیز اور بیرون ملک باعزت روزگار حاصل کرنے کے ساتھ نجی شعبہ میں کارہائے نمایاں ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انکی ذاتی کوششوں سے قائم کئے گئے ٹیکنیکل کالج ٹیکسلا کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کیلئے حکومت پنجاب سے رابطہ کیا جا رہا ھے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے ضلع راولپنڈی کیلئے گندم کی خریداری کا کوٹہ بڑھا کر دوگنا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ھوئے کہا کہ یہ علاقہ گندم کی وافر پیداوار کا حامل ھونے کے ناطے خصوصی زرعی ترجیحات کا مستحق ھے۔ اس موقع پر اجلاس میں ایم این ایز منصور حیات خان صداقت علی عباسی اور شیخ راشد شفیق کے علاوہ رکن صوبائی اسمبلی عمار صدیق خان اور رکن صوبائی اسمبلی چوہدری ساجد کے علاوہ اراکین صوبائی اسمبلی اور متعلقہ محکموں کے حکام بھی شریک تھے۔