اسلام آباد۔21مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ ہم اقلیتوں کیلئے اپنے مذہب اور آئین میں متعین کردہ حقوق کی فراہمی جاری رکھیں گے، پاکستان ایک پُر امن ملک ہے اور پُر امن بقائے باہمی کیلئے پوری دنیا کے ساتھ تعاون کیلئے ہر دم تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو 48 ویں وزراء خارجہ اسلامی تعاون تنظیم کانفرنس کے موقع پر مختلف وفود سے ملاقاتوں کے دوران کیا۔ ملاقات کرنے والوں میں تنظیم برائے اسلامی تعاون ، بین الثقافتی وبین المذاہب مکالمہ کی سفیر الریکا سینڈ برگ، سویڈش سفیر ہنرک پرسن نے وفاقی وزیر سے ان کے دفتر میں ملاقاتیں کیں۔
وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادر ی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خلوصِ نیت سے تمام مذہبی اکائیوں کو حقوق و آزادی دلانے کیلئے سرگرم عمل ہے ، ہم اقلیتوں کیلئے اپنے مذہب اور آئین میں متعین کردہ حقوق کی فراہمی کو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پُر امن ملک ہے اور پُر امن بقائے باہمی کیلئے پوری دنیا کے ساتھ تعاون کیلئے ہر دم تیار ہے۔
تنظیم برائے اسلامی تعاون ، بین الثقافتی وبین المذاہب مکالمہ کی سفیر الریکا سینڈ برگ نے کہا کہ سویڈن حکومت ِ پاکستان کی مذہبی آزادیوں کے حوالے سے پالیسی کو سراہتی ہے ،اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات متاثر کن ہیں۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سے سیکرٹری جنرل عالمی اسلامک فقہی اکیڈمی ، سعودی عرب کے پروفیسر قطب مصطفی ثانونے وزیر مذہبی امور سے ملاقات کی۔ اس دوران گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا کہ رمضان المبارک کے بعد جدہ یا اسلام آباد میں جوائنٹ فورم کے قیام کی تجاویز کو حتمی شکل دی جائے گی، اسلامی تعاون تنظیم کی سطح پر سعودی عرب کی اسلامی فقہی اکیڈمی کی خدمات کو سراہتے ہیں ۔
پروفیسر قطب مصطفی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو اسلاموفوبیا کے تدارک کی کامیاب قرارداد پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، افغانستان کیلئے انسانی ہمدردی کا پیغام دنیا کیلئے قابل تقلید قدم ہے، اسلامی تعاون تنظیم کی فقہی کونسل اسلاموفوبیا کے تدارک کے حوالے سے ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے۔
دونوں رہنماوں نے باہمی تعاون کیلئے سعودی پاک مفاہمت کی یادداشت پر اتفاق رائے کیا اور فقہی مسائل کے حل کیلئے دونوں ممالک کے علماء کرام پر مشتمل جوائنٹ فورم تشکیل دینے کی تجویز دی۔