وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین سے جاپان کے سفیر کی ملاقات

78
وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین سے جاپان کے سفیر کی ملاقات

اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل چوہدری سالک حسین سے جاپان کے سفیر شوچی اکاماٹسو نے اہم ملاقات کی۔ یہ ملاقات دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور اقتصادی تعاون کی نئی راہیں ہموار کرنے کی کوشش میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ منگل کو وزارت اوورسیز پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر و جاپانی سفیرنے باہمی ترقی اور ترقی کے وسیع تر امکانات پر زور دیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور جاپان طویل عرصے سے اقتصادی شراکت دار ہیں اور اب اقتصادی حوالے سے اپنے تعلقات کی تجدید کا بہترین موقع ہے۔

وفاقی وزیر نے تکنیکی معاونت میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور پاکستان میں ایک مشترکہ ٹیکنیکل کالج شروع کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ نوجوان نسل کو جاپانی مارکیٹ کے مطابق مہارتوں سے آراستہ کیا جا سکے۔چوہدری سالک حسین نے کہا کہ جاپانی کمپنیاں جاپانی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق پاکستانیوں کو تربیت دیں۔ انہوں نے تکنیکی معاونت اور تربیتی پروگراموں جیسا کہ ٹیکنیکل انٹرن ٹریننگ پروگرام اور سپشیفایڈ اسکلڈ ورکرز پروگرام کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جاپان قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کرنے کے لئے جانا جاتا ہے، اس لئے پاکستان اپنے انسانی وسائل کو تربیت دینے اور پاکستان میں ٹیسٹنگ کی سہولیات کے قیام کے لئے جاپانی مہارت چاہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اسی طرح کی بنیادوں پر جنوبی کوریا کے ساتھ کام کر رہا ہے اور اس میں نمایاں کامیابی دیکھنے کو ملی ہے۔ جنوبی کوریا جانے والے پاکستانیوں کی تعداد 1500 سے بڑھ کر 5000 کے قریب ہو گئی ہے اور پہلی بار بلوچستان سے بھی 20 سے 30 کے قریب کارکنان جنوبی کوریا جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 7 لاکھ افراد ملازمتوں کے لئے بیرون ملک جا رہے ہیں جبکہ ان میں سے صرف چند پاکستانی جاپان جا رہے ہیں، پاکستان میں ٹیسٹنگ سینٹرز قائم کرکے اس تعداد میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ ڈی جی بی ای اینڈ او ای محمد طیب نے کہا کہ اگر انہیں ٹیسٹنگ کی سہولت مل جاتی ہے تو اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز (او ای پیز) ٹریننگ دینے کے لئے تیار ہیں جس سے جاپان جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال تقریباً 1500 پاکستانی جاپان گئے، 2023 میں 1100 کے قریب اور 2022 میں تقریباً 900 پاکستانی گئے۔منیجنگ ڈائریکٹر او ای سی نصیر خان کاشانی نے بتایا کہ حکومتِ پاکستان نے اسسٹنٹ لینگویج ٹیچرز کو جاپان بھیجا ہے اور کچھ جاپان جانے کے لئے پراسیس مکمل کر رہے ہیں جن کی تعداد 67 کے قریب ہے۔

جاپان کے سفیر نے پاکستان کی لچک اور عزم کو سراہتے ہوئے ملک کی ترقی اور ترقی کی بے پناہ صلاحیتوں کا اعتراف کیا۔ انہوں نے پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے میں انسانی وسائل کی ترقی، تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پاکستان کی اقتصادی راہداری کی حمایت کے لئے جاپان کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

سفیر نے جاپان کی جانب سے پاکستان کے ساتھ پیشہ وارانہ تربیتی ادارے قائم کرنے میں بھی دلچسپی ظاہر کی جو پاکستانی نوجوانوں کو جاپان کی انتہائی مسابقتی جاب مارکیٹ میں کامیابی کے لئے درکار مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لئے ڈیزائن کئے گئے ہیں۔

چوہدری سالک حسین اور جاپانی سفیر نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اقتصادی تعاون، انسانی وسائل کی ترقی اور باہمی نمو پر نئے سرے سے توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ پاکستان اور جاپان کے تعلقات میں نمایاں بہتری کی جانب گامزن ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری او پی اینڈ ایچ آر ڈی طاہر محمود قریشی بھی موجود تھے۔