وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں گفتگو

55

اسلام آباد۔4اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ مجوزہ پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل کے مسودہ کو تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے حتمی شکل دے دی ہے، وزارت اطلاعات پی ٹی وی پارلیمنٹ کی براہ راست نشریات کو تجارتی بنیادوں پر چلانا چاہتی ہے، پی ٹی وی سپورٹس کی نشریات کو ایچ ڈی کیا جا رہا ہے، پی ٹی وی باصلاحیت امیدواروں کو مساوی مواقع فراہم کر رہا ہے، ماضی میں سابقہ حکومتوں نے پی ٹی وی میں سیاسی بنیادوں پر غیر ضروری بھرتیاں کیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں کیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں 2 اگست 2021ءکو منعقد ہونے والے کمیٹی اجلاس کی سفارشات پر عمل درآمد کے حوالے سے رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان کے انتظامی کنٹرول میں موجود زمینوں اور عمارتوں کا آپٹمائزیشن پلان فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

کمیٹی کے ممبران کو بتایا گیاکہ پی ٹی وی ملک بھر میں اپنی زمینوں اور عمارتوں کا از سر نو جائزہ لے رہا ہے، یہ ایک بڑا کام ہے، اسے تیسرے فریق کے ذریعے مکمل کیا جائے گا جس کا ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے، جیسے ہی ری ویلیوایشن کا مرحلہ مکمل ہوگا تو ان زمینوں اور عمارتوں کے استعمال سے متعلق اگلے مرحلے کے بارے میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا جائے گا۔

کمیٹی نے اپنے گزشتہ اجلاس میں پی ٹی وی کی جانب سے گزشتہ پانچ سالوں میں بھرتی کئے جانے والے تمام کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہوں کے ڈھانچہ کے ساتھ فہرستیں طلب کی تھیں۔ اجلاس میں پی ٹی وی کی جانب سے فراہم کی گئی فہرستیں زیر غور آئیں۔ سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے نشاندہی کی کہ ملازمین کی تنخواہوں کے پیکیج میں بڑا فرق ہے، انہوں نے کہا کہ کچھ ملازمین کی تنخواہوں میں گزشتہ پانچ سال کے دوران اضافہ کیا گیا ہے جبکہ کچھ ایسے ملازمین بھی ہیں جن کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے تجویز دی کہ پی ٹی وی میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو کنٹریکٹ فراہم کیا جائے جس کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پی ٹی وی باصلاحیت امیدواروں کو مساوی مواقع فراہم کرتا ہے اور وقتاً فوقتاً میرٹ کی بنیاد پر ضرورت کے مطابق بھرتی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوٹہ کے برعکس کیس ٹو کیس بنیادوں پر بہت سی تقرریاں متوفی ملازمین کے ورثاءکی ہیں جن میں بیوائیں اور متوفی ملازمین کے بچے شامل ہیں۔

اس کے علاوہ میڈیا اداروں میں مسابقتی فائدہ کے لئے پی ٹی وی نے اینکرز سمیت پروفیشنلز کی خدمات حاصل کیں تاکہ پی ٹی وی کی ساکھ اور اس کے ناظرین کی تعداد کو برقرار رکھا جا سکے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے سیاسی بنیادوں پر غیر ضروری عملہ کی خدمات حاصل کرنے کیلئے سابقہ حکومتوں کے کردار پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا ایک نظام متعارف کرایا ہے۔ ہم پی ٹی وی سپورٹس کی ٹرانسمیشن کو ایچ ڈی کوالٹی پر اپ گریڈ کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایچ آر ایم اہم شعبہ ہے، اس سیکشن کو کسی بیرونی مداخلت کے بغیر پالیسیاں تیار کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ یہ پروفیشنلز پر چھوڑ دینا چاہئے کہ وہ فیصلہ کریں کہ ادارے کے لئے کیا بہتر ہے۔

ہم نے ریاستی میڈیا کے بہترین مفاد میں پالیسیوں کی تیاری کے لئے ایچ آر فرم کی خدمات حاصل کی ہیں۔ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید نے پی ٹی وی حکام کو ہدایت کی کہ وہ ایچ آر پالیسیوں کو ریشنلائز کریں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پی ٹی وی کی تنخواہوں کے سٹرکچر میں فرق ہے، اس کے لئے ایک مناسب نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے پی ٹی وی کے حکام کو ہدایت کی کہ 2008ءکے بعد سے بھرتی ہونے والے ملازمین کی مکمل فہرست فراہم کی جائے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کمیٹی کے ارکان کو بتایا کہ وزارت پی ٹی وی پارلیمنٹ کی براہ راست نشریات کو تجارتی بنیادوں پر چلانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ نجی ٹی وی چینلز کو پی ٹی وی سی کی جانب سے لائیو فیڈ کیلئے ادائیگی کرنی چاہئے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں مجوزہ پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی تھی۔ چیئرمین کمیٹی نے مجوزہ اتھارٹی کے بارے میں پیشرفت کے بارے میں دریافت کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کمیٹی کو بتایا کہ مجوزہ پی ایم ڈی اے کے لئے بل کے مسودے کو تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

کمیٹی کے چیئرمین فیصل جاوید نے کہا کہ بل کا مسودہ کمیٹی کو فراہم کرنے کے بعد ہم اس پر تبادلہ خیال کریں گے اور اپنی رائے دیں گے۔ کمیٹی کے اجلاس میں 25 جنوری 2021ءکو ایوان کی طرف سے بھیجے گئے ”اطلاعات تک رسائی کے حق (ترمیمی) بل 2020“ پر مزید غور کیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے مذکورہ بل کے محرک کی اجلاس میں عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا۔

مجوزہ بل پر مزید غور کمیٹی کے آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا گیا۔ اجلاس میں میڈیا کے ذریعے عوامی خدمات کے پیغامات پہنچانے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ پی ٹی وی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ٹی وی پر پبلک سروس میسیجز باقاعدگی سے نشر کئے جا رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ نجی ٹی وی چینلز پرائم ٹائم کے دوران پبلک سروس میسیجز کیوں نشر نہیں کرتے۔

ایڈورٹائزنگ ایئر ٹائم کا کم از کم 10 فیصد مختص کرنا نجی ٹی وی چینلز کے ساتھ لائسنسنگ معاہدے کا حصہ ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے اس معاملہ پر پیمرا سے جامع رپورٹ طلب کرنے اور کمیٹی کے اگلے اجلاس میں پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن کو طلب کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کے علاوہ کمیٹی کے اراکین سینیٹرز عرفان الحق صدیقی، عون عباس بپی، مصطفیٰ نواز کھوکھر، انور لال دین، نسیمہ احسان، وزارت اطلاعات و نشریات اور پی ٹی وی کے حکام نے شرکت کی۔