وفاقی کابینہ نے وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی "نیشنل کلین ایئر پالیسی” کی منظوری دے دی ، سینیٹر شیری رحمان

280
زیادہ گرمی میں ہیٹ سٹروک سے بچائو کیلئے بروقت اور پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں، وفاقی وزیر شیری رحمان کا ٹویٹ

اسلام آباد۔9مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی جانب سے پیش کردہ "نیشنل کلین ایئر پالیسی” کی منظوری دے دی ہے، اس پالیسی کا مقصد پاکستان میں فضائی آلودگی کم کرنا، ہوا کے معیار کو بہتر بنانا، آلودگی کے باعث ہونے والی اموات کو کم کرنا، شہریوں کی صحت کو بہتر بنانا، معاشی سرگرمیوں کو بڑھانا اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

جمعرات کو اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ نیشنل کلین ایئر پالیسی کی متفقہ طور پر منظوری پر تمام کابینہ ارکان کی شکرگزار ہوں، یہ پالیسی وقت کی ضرورت تھی جو تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور شراکت داری سے بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 2021 میں فضائی آلودگی کے حوالے سے دنیا کا تیسرا آلودہ ترین ملک تھا، ایئر کوالٹی انڈیکس 23-2022 میں لاہور اور کراچی ملک کے سب سے زیادہ آلودہ شہر ہیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ فضائی آلودگی ایک ماحولیات اور صحت کا سنگین مسئلہ بن چکی ہے، 2019 میں پاکستان میں فضائی آلودگی کے باعث 2 لاکھ 35 ہزار اموات ہوئیں، فضائی آلودگی نے پاکستان میں اوسط عمر 2.7 سال تک کم کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے مطابق 2013 میں پاکستان میں فضائی آلودگی سے 47.8 بلین امریکی ڈالر کا معاشی نقصان ہوا جو کہ جی ڈی پی کا 5.88 فیصد حصہ ہے، ہمیں ان نقصانات کو کم کرنے لئے ایک جامع پالیسی کی ضرورت تھی، اس پالیسی کے تحت تکنیکی اور انتظامی اقدامات کے ذریعے نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہے۔