وفاقی کابینہ نے کورونا وائرس کی ویکسین کے حصول ، استعمال کے طریقہ کار کی اصولی منظوری دیدی

227

اسلام آباد۔1دسمبر (اے پی پی):وفاقی کابینہ نے کورونا وائرس کی ویکسین کے حصول ، استعمال کے طریقہ کار کی اصولی منظوری دیدی ہے ، سب سے پہلے کورونا وائرس کے خلاف لڑنے والی ہیلتھ ورکرز ، دوسرے ترجیح میں 60سال سے زائد جبکہ تیسری ترجیح میں کورونا وائرس کے عام مریضوں کو یہ ویکسین لگائی جائے گی ، 2021 کی پہلی سہ ماہی میں کورونا ویکسین پاکستان پہنچنے کا امکان ہے ، کابینہ نے کورونا کے علاج میں موثر ثابت ہونے والی دوائی REMDESIVIR” "کے 100ملی گرام انجیکشن کی قیمت 9,244روپے سے کم کر کے 5,680روپے مقرر کرنے کے علاوہ ائیر سیال پرائیوٹ لیمٹڈ کے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس کی تجدید ،وزارت دفاع کو پاکستان نیوی انجنئیرنگ کالج اور یلدیز ٹیکنیکل یونیورسٹی ترکی کے مابین تعاون کے پروٹوکول دستخط کرنے ، پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کے چیف ایگزیٹو آفیسرکی تعیناتی اور اسلام آباد میٹروپولیٹن کلب کی عمارت وزرات وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ ٹریننگ کے حوالے کرنے کی منظوری بھی دیدی ہے اور اس بلڈنگ میں نیشنل کالج آف آرٹس کے اسلام آباد کیمپس کے قیام کے حوالے سے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو اپنی سفارشات مرتب کرئے گی، ملتان میں پی ڈی ایم جلسہ انتظامیہ اور شریک قائدین کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا ، پی ڈی ایم توہین عدالت کی مرتکب ہوئی ہے ، ملک بھر میں جلسے جلوسوں پر پابندی ہے لیکن پی ڈی ایم کو لاہور جلسہ سے نہیں روکیں گے لیکن ان کے خلاف قانونی کارروائی ضرور ہوگی ۔ منگل کو فاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطا ن کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدرات وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقدہوا۔وزیراعظم نے کورونا کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کو سنجیدہ فیصلوں اور رویوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کی وجہ سے ایک دن میں سب سے زیادہ اموات کل ہوئیں جن کی تعداد 67ہے۔وزیراعظم نے واضح الفاظ میں کہا کہ ایسی صورتحال میں جلسے منعقد کرنا لوگوں کی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا جلسوں کے خلاف فیصلے کے باوجود عوامی اجتماعات اکھٹے کرنا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔وزیراعظم نے واضح کردیا کہ کورونا وبا کی وجہ سے محکمہ ہیلتھ کے اہلکاروں اور ہسپتالوں کو انتہائی دباؤ کا سامنا ہے اور ہم سب کومل کر وبا کے پھیلاؤکو روکنا ہے۔کابینہ کو حکومت کی طرف سے شروع کیے جانے والے 2بڑے منصوبوں، راوی ریورفرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ اور بنڈل آئی لینڈ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔راوی ریورفرنٹ اربن ڈویلپمنٹ منصوبے کا آغاز 7اگست 2020ء کو کیا گیا۔ماسٹر پلان کے تحت ماحول دوست منصوبے میں پانی کی ضروریات پورا کرنے کے لیے 3بیراج اور7ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائے جائیں گے۔یہ منصوبہ پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک سے مکمل کیا جائے گا جس کے لیے کسی قسم کی حکومتی امداد یا قرض نہیں لیا جائے گا۔منصوبے میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ ایک کروڑ درخت لگانا بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔ کابینہ کو بنڈل آئی لینڈمنصوبے کے بارے میں بتایا گیاکہ یہ منصوبہ بین الاقوامی معیار کو ملحوظ خاطر رکھ کر بنایا گیا ہے۔ 12ہزار ایکڑز پر مشتمل سمارٹ، سرسبز اورآلودگی سے پاک منصوبے سے تقریباً 50ارب ڈالزز کی بیرونی سامایہ کاری متوقع ہے۔اس منصوبے کے لیے 1.3ارب ڈالرز کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر پہلے سے دستخط ہوچکے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں منصوبے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے،قیمتی زرمبادلہ کمانے اورلوگوں کوروزگار فراہم کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بنڈل آئی لینڈ منصوبے سے مینگروز کی حفاظت اور آبی آلودگی پرقابو پانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے سے سندھ کے لوگوں کے لیے روزگار اور ماہی گیروں کے لیے بہتر زریعہ معاش میسر ہوں گے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیز ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔کابینہ نے ہوا بازی ڈویژن کو ائیر سیال پرائیوٹ لمیٹڈکے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس کی تجدید کی اجازت دی۔کابینہ نے وزارت دفاع کو پاکستان نیوی انجینئر نگ کالج اور یلدیز ٹیکنیکل یونیورسٹی ترکی کے مابین تعاون کے پروٹوکول پر دستخط کرنے کی اجازت دی۔ کابینہ نے پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کے چیف ایگزیکٹیوآفیسر کے عہدے پرمحمد نعیم اخترکی تعیناتی کی منظوری دی۔کابینہ نے اسلام آباد میٹروپولیٹن کلب کی عمارت وزرات وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ ٹریننگ کے حوالے کرنے اور اس بلڈنگ میں نیشنل کالج آف آرٹس کے اسلام آباد کیمپس کے قیام کے حوالے سے کابینہ ممبران پر مشتمل 6رکنی کمیٹی تشکیل دی۔وزیراعظم نے 2ارب روپے کی خطیر رقم سے F9پارک میں بننے والی عمارت کو مفاد عامہ میں استعمال کے حوالے سے سفارشات کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایات دیں۔کابینہ نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ کوکورونا کے علاج میں موثر ثابت ہونے والی دوائی” REMDESIVIR ”(ریمڈیسیویر)کے 100ملی گرام انجیکشن کی قیمت 9,244/-روپے سے کم کر کے 5,680/-روپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے حکومت جموں و کشمیر کی پاکستان میں موجود جائیدادوں کے موثر استعمال کے حوالے سے تجاویز اور سفارشات مرتب کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ان جائیدادوں سے متعلق ایسی تجاویزات مرتب کی جائیں کہ زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوسکیں۔انہوں نے اربوں روپے کی قیمتی سرکاری اراضی کو واگزار کرانے کی بھی ہدایت دی۔ کابینہ نے بریگیڈئیر (ر) محمد طاہر احمد خان کی بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر فریکونسی ایلوکیشن بورڈ تعینات کرنے کی منظوری دی۔وزیراعظم نے ہدایت دی کہ کوروناویکسین کی بروقت خریداری و دستیابی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مورخہ 20نومبر 2020 کو منعقدہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔اس موقع پروزیراعظم نے واضح کردیا کہ تمام فیصلے میرٹ پر ہوں کیونکہ میرٹ پر فیصلے نہ کرنے کا نقصان عوام کا ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گھریلوں صارفین اور برآمدات سے وابستہ انڈسٹریز کے لیے گیس کی بلاتعطل دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ایسا طریقہ کار وضع کیا جائے جس سے انڈسٹریز کو پورے سال کے لیے گیس کی فراہمی بارے پیشگی معلومات میسر ہوں۔کابینہ نے نجکاری کمیٹی کے مورخہ 16نومبر 2020 کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔کابینہ نے کمیٹی برائے قانون سازی کے مورخہ 26نومبر 2020 کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ زنا باا لجبر جیسے گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کے لیے قانون میں کوئی نرمی نہیں ہونی چائییے۔انہوں نے واضح کردیا کہ خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی روک تھام کے لیے سخت سے سخت سزا کاہونا انتہائی ضروری ہے تاکہ ایسے دلخراش واقعات کا سدِ باب ممکن ہو۔کابینہ نے فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ آرڈیننس 2020 کے تحت بورڈ آف گورنرز پر ماہرین تعینات کرنے کی منظوری دی۔ ان ماہرین میں طب، معاشیات، سول سوسائٹی، تعلیم، کاروبار اور مخیر نمائندے شامل ہیں۔کابینہ نے موجودہ چیئر مین ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز اتھارٹی شفیق الرحمن رانجھاکی خدمات منسوخ کرنے کی منظوری دی۔کمیٹی برائے توانائی کے مورخہ26نومبر 2020 کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ اور این سی او سی کی سفارشات کی روشنی میں ملک بھر میں جلسے جلوسوں پر پابندی عائد ہے تا کہ کورونا وائرس اجتماعات کے ذریعے نہ پھیلنے اس کے باوجود اپوزیشن نے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ملتان میں دوسرا جلسہ کیا ہے ، ملتان کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں ، 25لاکھ کی آبادی کے علاقے سے صرف چند ہزار افراد کی شرکت اور سندھ سے لائے گئے 3 ہزار افراد کی شرکت یہ ثابت کرتی ہے کہ پشاور کے بعد ملتان کے عوام نے پی ڈی ایم کو مسترد کر دیا ہے ، ملتان پی ڈی ایم کے جلسے میں غریب عوام کی بات نہیں کی گئی ، پی ڈی ایم والوں نے زہر آلود زبان استعمال کی ، یہ لوگ ذاتی مفا د اور اپنے خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کے ساتھ ساتھ غیر قانونی دولت کے تحفظ کے لئے ایسے ناٹک کر رہے ہیں ،پی ٹی آئی حکومت اس سے گھبرانے والی نہیں ہے ، پی ٹی آئی نے اتنے بڑے جلسے کیے ہیں جس کا ریکارڈ آج تک نہیں ٹوٹ سکا ۔ انہو ں نے کہا کہ ذاتی مفاد میں اتنا اندھا نہیں ہونا چاہیے کہ عوام کی جانوں کا تحفظ بھول جائیں ، کئی ممالک میں تو کورونا وائرس کے پھیلائو پر کرفیو اور مکمل لاک ڈائون نافذ کر دیا گیا ہے لیکن ہماری اپوزیشن ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اگر اسی طرح کورونا بچائو ایس او پیز کی خلاف ورزیاں کرتی رہی تو کورونا وائرس کا پھیلائو مزید بڑھ جائے گا ، نام نہاد سیاستدانوں کی لاکھوں لوگوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملتان میں پی ڈی ایم جلسہ کے منتظمین اور اس میں شریک قائدین پر مقدمات درج کیا جائے گا کیونکہ جوبھی قانون اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف ضرور کارروائی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ملکی معیشت ، روزگاری کی بحالی کے سفر کو روکنے اور ہسپتالوں پر دبائو ڈال کر اپنے ذاتی مفادات کا حصول چاہتی ہے لیکن انھیں کئی بھی ریلیف نہیں ملے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف سمیت مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کی سیاست جھوٹ پر مبنی ہے ، مریم نواز نے کبھی زندگی میں سچ نہیں بولا ۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کو کیا ضرورت تھی کہ وہ ہارڈ ٹاک شو میں جاکر اپنی بھی بے عزتی کراتے اور نواز شریف کو مجرم کہنے پر مجبور ہوتے ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کابینہ کے سامنے کورونا وائرس ویکسن کے حصول کی حکمت عملی ، طریقہ کار ، افادیت ، تحفظ کی سطح اور سیفٹی سمیت 7 نکات پر مشتمل طریقہ کار کابینہ کے سامنے رکھا گیا کابینہ نے اس کی اصولی منظوری دیدی ہے ، ویکسین کے حصول کے لئے مختلف کمپنیاں شارٹ لسٹ کیں گئیں ہیں ،ویکسین کے حصول کا عمل شفاف بنانے کے لئے کابینہ کی سب کمیٹی کے قیام کے ساتھ ساتھ ، ویکسین کے حصول کے لئے ایک سے زائد ذرائع استعمال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔