وفاق سندھ میں ترقیاتی کام کروا رہا ہے ،سکھر حیدرآباد موٹروے پر کام جلد شروع ہوجائے گا۔446 ارب کے پیکیج سے عملی اقدام شروع کر دیا ہے۔حلیم عادل شیخ

99
profile pic

سکھر۔25مئی (اے پی پی):قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ وفاق سندھ میں ترقیاتی کام کروا رہا ہے ،سکھر حیدرآباد موٹروے پر کام جلد شروع ہوجائے گا۔446 ارب کے پیکیج سے اسد عمر نے گزشتہ روز عملی اقدام شروع کر دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے روہڑی میں پی ۓٹی آئی راہنما سید طاہر شاہ کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سکھر ریجن کے صدر سید طاہر شاہ سمیت دیگر پارٹی راہنما بھی موجود تھے۔ حلیم عادل شیخ نے کہاہے کہ سندھ میں تھری جی فور جی، گیس کی فراہمی، نادرا کے دفتر کھولے گے ہیں ،سندھ میں 1650 ارب 13 سالوں میں ترقیاتی کاموں پر خرچ کئے ،ہم نے 1100 ارب سے زائد رقم سندھ میں ترقیاتی کاموں میں اسی سال دیئے ہیں ، ویکسین بھی سندھ میں وفاق ہی دے رہا ہے،

ایکسپو سینٹر بھی وفاق کا ہے ۔ہیلتھ کا محکمہ صوبائی ادارہ ہے اس کے باوجود سندھ حکومت نے ایک ویکسین تک نہیں خریدی بلکہ ساری ویکسین وفاق دے رہا ہے ، سندھ حکومت نے کورونا کے لئے پانچ ارب روپے رکھے تھے لیکن ایک روپیہ بھی سندھ حکومت نے خرچ نہیں کیا،

احساس کیش پروگرام کے تحت سب سے زیادہ امداد دی گئی ،سندھ کے لوگوں میں 65 ارب روپے دیئے گئے ،آج یہ لوگ کہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے کیا دیا ہے، میں پوچھتا ہوں سندھ حکومت نے سندھ کی عوام کو کیا دیا ہے ،سندھ حکومت نے عوام کو لاشیں دی ہیں،بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہے ،شکارپور میں سپاہیوں کو شہید کرنے کے بعد ڈاکو وڈیو بنا کر سندھ کی حکومت کو للکار رہے تھے،18ویں ترمیم کے بعد 753 ارب روپے امن امان پر خرچ ہوئے ہیں اس کے باوجود بکتر بند گاڑٰیوں میں گولیاں کراس ہورہی ہیں ،آج سندھ کی پولیس کے جوانوں کے پاس پرانی بندوقیں ہیں، ایک نوجوان پرائیوٹ فوٹو گرافر کو مروا دیا گیا،سندھ میں کرمنل گورنمنٹ ہے ۔

سندھ پولیس 2019 آرڈر کے بعد اس کا ذمہ دار وزیر اعلیٰ ہیں ،اے ڈی خواجہ ، کلیم امام جب تھے کہتے تھے پی ٹی آئی جی ہے اب تو پی پی آئی جی ہے لیکن امن امان کی صورتحال کیوں خراب ہے۔آئی جی سندھ کہاں گم ہے ، پولیس کے جوان شہید ہورہے ہیں ،

آئی جی سندھ کا اپنا گائوں ہے لیکن وہ میدان میں کیوں نہیں گئے،آئی جی سندھ کو فوری طور پر ہٹایا جانا چاہیے ،میں وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سندھ کی عوام عمران خان کے طرف دیکھ رہے ہیں ،سندھ کے حالات کو دیکھیں ،کچے میں جو ڈاکو ہیں وہ اصل نہیں ہیں اصل ڈاکو اسمبلی اور بنگلوں میں ہیں سندھ کی عوام کے اربوں روپے چوری کئے گئے ہیں،

کل رات کو کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ نے فوج اور رینجرز سے مدد کی اپیل کی تھی شام کو مرتضیٰ وھاب کہتے ہیں ہم ڈاکو نہیں مروائیں گے فوج نہیں بلوائیں گے،جو بھی اس ٹین ڈبے کی بکتر بند گاڑی کی خریداری میں ملوث ہیں انکو تحقیقات میں شامل کیا جائے اور ان سب کو ان بکتر بند گاڑیوں میں بٹھا کرکچے میں بھیجا جائے ، سندھ کی پولیس سیاسی بن چکی ہے۔ ایس ایس یو کے کمانڈو بلاول ہائوس کی بھینسوں کی سیکیورٹی پر تعینات ہیں ،

جب میڈیا پر خبر چلی تو دو سو لوگوں کو تبدیل کر دیا گیا ،ہم کہتے ہیں اس علاقے سے ساری فورس کو نکالا جائے اور کچے میں آپریشن کے لئے نئی فورس لائی جائے ،ایک نیا اچھا پروفیشنل آئی جی لگایا جائے ،اے ڈی خواجہ کو دنیا جانتی ہے اسے تعینات کرایا جائے۔