وقت اور وسائل کے ضیاع کو روکنے کے لئے جلد سے جلد ڈیجیٹلایزیشن کو یقینی بنایا جائے گا، احسن اقبال

82
Ahsan Iqbal
Ahsan Iqbal

اسلام آباد۔14مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ معاشی و ترقیاتی ترجیحات کا درست تعین منصوبہ بندی کمیشن کی اہم ترین ذمہ داری ہے ،بہترین صلاحیتوں اور تجربہ کے حامل افراد کی ترقیاتی عمل کی منصوبہ بندی میں شراکت ناگزیر ہے، وقت کم ہے اور چیلنجز بے شمار، ہمیں نظام کی پیچیدگیاں بدل کر اپنے ڈھانچے کو فعال بنانے کی ضرورت ہے،وقت اور انسانی و مالی وسائل کے ضیاع کو روکنے کے لئے جلد سے جلد ڈیجیٹلایزیشن کو یقینی بنایا جائے گا۔

وزارت سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کااظہارانہوں نے وزارت منصوبہ بندی کے سینئر افسران سے خطاب کرتےہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ ‏ملک کو درپیش چیلنجز سے عہدہ براہ ہونے کے لئے معاشی و ترقیاتی ترجیحات کا درست تعین منصوبہ بندی کمیشن کی اہم ترین ذمہ داری ہے ۔ وزیراعظم پاکستان کا وژن ہے کہ قومی اداروں میں بہترین دماغوں اور باصلاحیت افراد کار کو لا کر ملکی اداروں کی استعداد کار میں بہتری لائی جائے۔ وزارت منصوبہ بندی اور منصوبہ بندی کمیشن میں افسران کی استعداد کار میں بہتری لانے کے لئے حکمت عملی وضع کی جائے ۔

انہوں نے کہاکہ صوبوں اور دیگر وزارتوں سے ترقیاتی منصوبوں کے پی سی ون کے جائزہ کے لئے ماہرین کی شراکت کا دائرہ بڑھانے کے لئے میکنزم طے کیا جائے۔موجودہ اور مستقبل کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لئے نجی شعبے، اوورسیز، اکیڈیمیا اور انڈسٹری سے پروفیشنلز اور ماہرین کو سرکاری شعبے میں لانے کے لئے حکمت عملی وضع کی جائے ۔ وقت کم ہے اور چیلنجز بے شمار، ہمیں نظام کی پیچیدگیاں بدل کر اپنے ڈھانچے کو فعال بنانے کی ضرورت ہے، اس حوالے سے سفارشات مرتب کر کے جلد پیش کی جائیں۔

پلاننگ کمیشن میں موجود افراد کار، ماہرین اور افسران کی کارکردگی جانچنے کے لئے ٹھوس پیمانے (کے پی آئیز) وضع کر کے پیش کئے جائیں۔ تمام ممبران اور کمیشن میں موجود ماہرین و افسران کی کارکردگی رپورٹ مستقل بنیادوں پر مرتب کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پلاننگ کمیشن کو تمام اداروں کے لئے رول ماڈل کا کردار ادا کرنا ہے، اس کے لئے مثالی کارکردگی دکھانا ضروری ہے۔ بہترین صلاحیتوں اور تجربہ کے حامل افراد کی ترقیاتی عمل کی منصوبہ بندی میں شراکت ناگزیر ہے۔

موجودہ اور مستقبل کے چیلنجز سے عہدہ براہ ہونے کے لئے سرکاری و نجی شعبے، اکیڈیمیما، انڈسٹری کی شراکت سے مختلف شعبوں سے ماہرین اور تجربہ کار افراد پر مشتمل اعلیٰ سطحی پالیسی بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پی سی ون کی منظوری کے عمل کو سادہ بنا کر 15دن تک لایا جائے ، ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ کے لئے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ایک نظام بنایا جائے تاکہ معیار اور بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے ، وقت اور انسانی و مالی وسائل کے ضیاع کو روکنے کے لئے جلد سے جلد ڈیجیٹلایزیشن کو یقینی بنایا جائے گا۔