اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):ویتنام کے سابق صدر اور پاکستان کے عظیم دوست ٹران ڈک لوونگ( Tran Duc Luong) 88 برس کی عمر میں ویتنام کے شہر ہنوئی میں انتقال کر گئے۔ویتنام کے سابق صدر اور کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام کے رہنما ٹران ڈک لوونگ کے لیے ہفتہ کی صبح دارالحکومت ہنوئی کے قومی جنازہ گاہ میں دعائیہ تقریب کا آغاز ہوا۔ پاکستان میں ویتنام کے سفیر فام انہ توان نے ’’اے پی پی ‘‘کو بتایا کہ ہفتہ کو ویتنام کے سفارت خانے میں بھی ایک تعزیتی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری ٹو لام، صدر لوونگ کوونگ، وزیر اعظم فام من چن اور قومی اسمبلی کے چیئرمین تران تھانہ مین نے تقریب میں شرکت کی۔
سفیر نے کہا کہ کسان صدر ٹران ڈک لوونگ ویتنام کے پہلے صدر ہیں جنہوں نے 26 مارچ 2004 کو پاکستان کا تاریخی دورہ کیا اور اس دورے کے بعد پاکستان اور ویتنام کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات مزید گہرے ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ویتنام کے سابق صدر پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے تھے اور یہی وجہ ہے کہ وہ پاکستان کا دورہ کرنے والے ویتنام کے پہلے اور واحد صدر ہیں۔ویتنام کے سابق صدر ٹران ڈک لوونگ 5 مئی 1937 کو پیدا ہوئے اور 20 مئی 2025 کو انتقال کر گئے۔ وہ ویتنام کے سیاست دان تھے جنہوں نے 1997 سے 2006 تک ویتنام کے چھٹے صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ویتنام کے سابق صدر ٹران ڈک لوونگ ہائی سکول سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد ہنوئی منتقل ہو گئے تھے اور ہنوئی یونیورسٹی آف مائننگ اینڈ جیولوجی سے ارضیات کی تعلیم حاصل کی تھی۔بعد ازاں ٹران ڈک لوون نے 1959 میں کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام میں شمولیت اختیار کی اور 1970 کی دہائی میں پارٹی کے کارکن بن گئے۔1987 میں وہ ویتنام کے نائب وزیر اعظم بنے۔وہ جون 1996 سے پولٹ بیورو کے رکن تھے اور 24 ستمبر 1997 کو سوشلسٹ جمہوریہ ویتنام کے ریاستی صدر کے طور پر منتخب ہوئے اور 2002 میں دوبارہ منتخب ہوئے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600990