ویتنام کے سفیر نیگین ٹن پونگ کا ٹیم کے ہمراہ سیالکوٹ چیمبر کا دورہ، دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار

59
سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کی رہنمائی کے لیے تربیتی سیمینار

سیالکوٹ۔4نومبر (اے پی پی):پاکستان میں ویتنام کے سفیر نیگین تین پونگ نے اپنی ٹیم کے ہمراہ سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا ۔ صدر سیالکوٹ چیمبر عبدالغفور ملک نے معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایس سی سی آئی) میں سیالکوٹ کے برآمد کنندگان کااجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں سیالکوٹ چیمبر کے صدر عبدالغفور ملک، سینئر نائب صدرایس سی سی آئی وہب جہانگیر اور تاجر برادری نے شرکت کی۔

ویتنامی سفیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ویتنام اور پاکستان کے درمیان تجارت اور تعلقات میں مضبوط ترقی نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ معلومات کی کمی ہے،انہوں نے سیالکوٹ کے برآمد کنندگان پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور پاکستان اور ویتنام کے درمیان مضبوط باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے ویت نام کی غیر استعمال شدہ بین الاقوامی تجارتی منڈیوں کو تلاش کریں،انہوں نے ویتنام اورپاکستان کے درمیان باہمی تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ہرممکن مخلصانہ کوششیں کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ان باہمی تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

انہوں نے ویتنام کی بین الاقوامی تجارتی منڈیوں تک پاکستانی تاجر برادری کی آسان رسائی کو یقینی بنانے کے لیے مکمل تعاون اور تکنیکی مدد کا بھی وعدہ کیا،ویتنام دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط کاروباری روابط قائم کرنے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا کام پاکستان اور ویتنام کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے،ہم نے 8 نومبر 1972 کو یہ کہتے ہوئے سفارتی تعلقات قائم کیے کہ دونوں ممالک خوشگوار تعلقات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ویتنام کے درمیان گزشتہ سال دوطرفہ تجارت کا حجم 904 ملین امریکی ڈالر اور 2021 میں 794 ملین امریکی ڈالر تھا، اس سال اب تک (2023 کے نو ماہ)کے دوران 546 ملین امریکی ڈالر رہا جس میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ویتنام دنیا میں اقتصادی ترقی کے لحاظ سے بہت فعال اور تیزی سے ترقی کرنے والا ملک ہے،پاکستان ٹیکسٹائل، طبی آلات کی تیاری کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود کے تبادلے سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور کاروباری تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے ایس سی سی آئی کی دستاویزی فلم "سیالکوٹ دی سٹی آف پروگریسو پیپل” میں بھی گہری دلچسپی ظاہر کی جو اس اجلاس کے دوران دکھائی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک خوشگوار تعلقات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں جو انتہائی خوش آئند بات ہے۔

صدر ایس سی سی آئی عبدالغفور ملک نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ پاکستان اور ویتنام کے درمیان 1970 کی دہائی میں سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے دوستی کا پائیدار اور خوشگوار رشتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال قریبی دوطرفہ تعلقات کے 50 سال مکمل ہونے پر ہم نے ایک اہم سنگ میل منایا جس کی بنیاد باہمی احترام، افہام و تفہیم اور دونوں ممالک میں امن اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے مشترکہ وژن ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ دہائیوں سے جاری ہمارا سفر اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ہماری شراکت داری مضبوط سے مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی کوششوں کو اپنے اقتصادی تعلقات کو مزید بڑھانے پر مرکوز کریں اور مجھے یقین ہے کہ بہت سارے مواقع تلاش کیے جانے کے منتظر ہیں۔ سینئر نائب صدر سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری وہب جہانگیر، ایگزیکٹو رکن شہباز صائم سمیت دیگر اراکین چیمبر بھی اس موقع پر یہاں موجود تھے۔