لاہور۔23ستمبر (اے پی پی):مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ پر کوئی اعتراض آیا ہے تو اس معاملے پر میڈیکل بورڈ بنانا چاہیے ،اس ایکٹ کا مقصد شناخت دینا ہے تاکہ خواجہ سرائوں کے شناختی کارڈز بن سکیں، کسی کو حقوق دینے سے محروم نہیں کیا جاسکتا، یہ 2018 میں پاس ہوا ہے، سوال یہ ہے آج اس کا کیوں خیال آگیا ۔
لاہور میں احتساب عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملک میں سیلاب آیا ہے اور عمران خان لانگ مارچ کی باتیں کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ لانگ مارچ کروں گا اور اسلام آباد کو بند کردونگا، عمران خان کو لانگ مارچ سے نہیں روکتے ،قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرنا سب کا حق ہے، عمران خان بھی قانون کے دائرے میں رہیں ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اس وقت سیلاب سے تین کروڑ لوگ ڈوب رہے ہیں، لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، ان کے پاس کھانے کے لیے کچھ نہیں اور ان حالات میں عمران خان فوری نئے انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں جو انکی بے حسی و خود غرضی کی انتہا ہے ۔
خواجہ سعد رفیق نے عمران خان کے گزشتہ روز کیس میں معافی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کوئی پتلی گلی سے نکل رہا ہے تو کوئی کئی سال تک سزا کاٹتا ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ میرے کیس میں چار ججز تبدیل ہو چکے ہیں تاہم مجھے اب بھی انصاف کی امید ہے۔ پنجاب حکومت کی تبدیلی کے متعلق ایک سوال پر مسلم لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پنجاب حکومت تبدیل ہورہی ہے یا نہیں ، مجھے علم نہیں ہے ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=328800