ٹریڈ اور بزنس کو ترقی دئیے بغیر ملک اور صوبے کی معاشی خوشحالی ممکن نہیں،وزیر اعلی بلو چستان میر سرفراز بگٹی

76
دہشتگردی میں ملوث ایک ٹولہ بھارتی ایماء پر بلوچستان کو غیرمستحکم کرنے کے درپے ہیں،وزیراعلیٰ بلوچستان کا گرینڈ جرگے سے خطاب

کوئٹہ۔ 27 نومبر (اے پی پی):وزیر اعلی بلو چستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ٹریڈ اور بزنس کو ترقی دئیے بغیر ملک اور صوبے کی معاشی خوشحالی ممکن نہیں، قانونی تجارت کی حوصلہ افزائی کی جائے گی مگر اسمگلنگ کو لیگل ٹریڈ کانام نہیں دیا جاسکتا ہم بلوچستان کی بزنس کمیونٹی کی آواز بنیں گے اور اپنی جائز بات وفاق سے منوائیں گے ،معصوم طا لب علم مصور خان کے اغوا کے واقعہ کا دکھ اور افسوس ہے مگر اس کو سیاست کی نذر کر نا قابل مذمت عمل ہے ،اسلام آباد پر ملک کے ایک صوبے کی جانب سے چڑھائی کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے رینجرز جوانوں کے خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، یہ صحیح ہے کہ جلسہ،جلوس اور احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے مگر لوگ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ اس دوران ریاست اور حکومت کو مینجمنٹ کا حق بھی یہی آئین دیتا ہے۔

این 50شاہراہ کی دورویہ تعمیر کیلئے وفاق سے 13ارب روپے منظور ہو چکے ہیں اس منصوبے پر جلد کا م کیا جا ئے گا ،وومن انفورسمنٹ ہماری اولین ترجیح ہے خواتین کو بااختیار بنائے بغیر معاشرہ ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ کے عہدیداران و ممبرا ن کے ساتھ اجلاس کے دوران اور اس سے قبل میڈیا نمائندوں سے با ت چیت کر تے ہو ئے کیا ۔ اجلاس کے دوران چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے پیٹرن ان چیف حاجی غلام فاروق خلجی،صدر محمد ایوب مریانی جبکہ ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام،یونائیٹڈ بزنس گروپ کے پیٹرن ان چیف ایس ایم تنویر،سابق نگران وزیر اعلی بلوچستان علائوالدین مری،ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر ناصر خان خلجی، قراۃ العین ودیگر نے زوم لنک کے ذریعے شرکت کی اور بلوچستان بنک اورایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے قیام،اسٹیٹ بنک کے ای ایم آئی فارم کے نفاذ،ایکسپو سنٹر کی تعمیر،مائنز کو انڈسٹری کا درجہ دینے،ایران کے ساتھ ترکی کے ماڈیول کے مطابق تجارت کرنے،پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبے بنانے ودیگر امور بارے مختلف تجاویز دیں ۔

اس موقع پروزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ جب تک ملک اور صوبے میں ٹریڈ اور بزنس کو ترقی نہیں ملے گی اس وقت تک معاشی خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا، وومن انفورسمنٹ ہماری اولین ترجیح ہے خواتین کو بااختیار بنائے بغیر معاشرہ ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتامجھے خوشی ہے کہ بلوچستان میں پانچ ڈپٹی کمشنرز خواتین ہیں جو بہتر انداز میں اپنے فرائض منصبی انجام دے رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ بلوچستان میں ایکسپو سنٹر کا قیام بھی لسانی تضاد کی نذر ہو گیا ہے ہم اسے دیکھیں گے کہ اس سلسلے میں کیا کرنا ہے اللہ ہمیں لسانی ودیگر تضادات سے نکالے قائد اعظم محمد علی جناح کا پاکستان کسی ایک زبان اور نسل سے تعلق رکھنے والوں کیلئے نہیں تھا

ان کا کہنا تھا کہ اسپیشل اکنامک زون کے قیام کا مقصد وہاں پلاسٹک اور چپل بنانا نہیں بلکہ ایکسپورٹ ہونے والی مصنوعات کی تیاری ہے بوستان اکنامک زون کی اراضی کے مسئلے کا حل چاہے سیاسی طور پر ہو یا قبائلی ودیگر طرز پر ، ضرور اور جلد حل نکالیں گے اس سلسلے میں بلال کاکڑ،اسفندیارودیگر پر مشتمل کمیٹی آج ہی نوٹی فائی ہو جائے گی،میں صوبے اور وفاق سے سرمایہ کاروں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ بوستان اسپیشل اکنامک زون میں صنعتیں لگانے کیلئے آگے آئیں ہم انہیں سیکورٹی اور دیگر تمام سہولیات کی فراہمی ممکن بنائیں گے آج وعدہ کرتا ہوں کہ اب کسی بیوروکریٹک اور ریڈ ٹپپنگ رکاوٹوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ این 50کو دورویہ بنانے کیلئے ہم نے وفاق سے رابط کیا تھا اور ہمیں خوشی ہے کہ اس سلسلے میں 13ارب روپے کی منظوری دی جا چکی ہے اس سلسلے میں جلد کام شروع ہوگا مائنز ٹیکس و دیگر بارے میں بزنس کمیونٹی بلال کاکڑ اور زرکون صاحب کو بتائیں جہاں تک مائننگ کے شعبے کو انڈسٹری کا درجہ دینے کا تعلق ہے تو یہ ٹیکسز کی وجہ سے وفاقی حکومت سے منسلک مسئلہ ہے اس کی وجہ سے سب سے زیادہ مائنز ورکرز مشکلات کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب کسی پولیس اور لیویز اہلکار کو اجازت نہیں کہ وہ غیر قانونی طور پر کسی مال بردار ٹرک کو روکے، ایسا کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو سہولیات کی فراہمی کیلئے ہم ہر حد تک جائیں گے۔اس سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے میر سرفراز بگٹی نے اسلام آباد پرچڑھائی کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے رینجرز جوانوں کے خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ صحیح ہے کہ جلسہ،جلوس اور احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے مگر لوگ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ اس دوران ریاست اور حکومت کو مینجمنٹ کا حق بھی یہی آئین دیتا ہے،حکومتی اقدامات سے اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے اور مہنگائی سنگل ڈیجٹ تک آ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو درپیش مشکلات اور مسائل کا حل چاہتے ہیں جو مسائل صوبائی سطح کے ہوں گے ان کے حل کیلئے ہم فوری اقدامات کریں گے جن کا تعلق وفاقی حکومت سے ہوگا انہیں ہمیں وفاق کو پہنچائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات رونما ہوئے ہیں اس سلسلے میں اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا اور مختلف فیصلے کئے گئے، وزیر اعظم نے بھی امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ۔مغوی معصوم طالب علم مصور خان کی عدم بازیابی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وزیر اعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ مجھے معصوم طالب علم مصور خان کے اغوا کا بہت دکھ اور افسوس ہے مگر اس کی آڑ میں سیاست چمکانا ناقابل قبول اور قابل مذمت ہے، ہم بہتر حکمت عملی کے ساتھ معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس بابت موثر انداز میں کام کر رہے ہیں ، چونکہ بچے کی بازیابی کا حساس معاملہ ہے اس لئے زیادہ محتاط ہیں ورنہ قانون کی عمل داری کرسکتے تھے، میری دھرنے کے شرکا سے اپیل ہے کہ وہ اس معاملے کو سیاست کی نذر نہ ہونے دیں۔

انہوں نے کہا کہ قانونی تجارت کی حوصلہ افزا کی جائے گی مگر اسمگلنگ کو لیگل ٹریڈ کانام نہیں دیا جاسکتا ہم بلوچستان کی بزنس کمیونٹی کی آواز بنیں گے اور اپنی جائز بات وفاق سے بھی منوائیں گے ،اسمگلنگ کا فائدہ چند شخصیات کو ہوتا ہے جبکہ قانونی تجارت سے اجتماعی خوشحالی آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ بارٹر ٹریڈ بارے ہمارے انتظامات مکمل ہیں ایران کی طرف سے بعض انتظامات ہو نا با قی ہیں اس سلسلے میں ایرانی حکام سے بات کی جا رہی ہے ۔اجلاس کے دوران چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے بھی اظہار خیال کیا۔ آخر میں وزیر اعلی بلوچستان کو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کی جانب سے یادگاری شیلڈ پیش کیا گیا۔