اسلام آباد۔21اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ ٹنتھ ایونیو موجودہ حکومت کا اسلام آباد کے شہریوں کے لیے ایک بڑا اقدام ہے جس سے آئی جے پرنسپل روڈ اور سرینگر ہائی وے روڈ تک براہ راست رسائی حاصل ہوگی، ٹنتھ ایونیو منصوبے کے دونوں مراحل پر ایک ساتھ کام شروع کیا جائے اور 21 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے۔ اس سلسلہ میں جمعرات کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پانی کے مسائل اور ٹنتھ ایونیو منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ اجلاس جمعرات کو منعقد ہوا،
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان ، رکن قومی اسمبلی راجہ خرم نواز ، چیئرمین پی سی آر ڈبلیو آر اور دیگر اعلیٰ حکام اور محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آئی جے پی روڈ سے مارگلہ روڈ تک ٹنتھ ایونیو فیز۔I منصوبہ دو مرحلوں پر مشتمل ہے۔ پہلا مرحلہ آئی جے پی سے سرینگر ہائی وے تک ہے جس میں 8 پل ، انڈر پاس اور فلائی اوور شامل ہیں۔ جبکہ پیکیج۔II میں سرینگر ہائی وے انٹر چینج اور جی نائن، جی ٹین سیکٹرز کے ساتھ رابطہ سڑکیں شامل ہیں۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ ٹنتھ ایونیو کا ٹینڈر نومبر 2021 کے وسط تک جاری کر دیا جائے گا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اجلاس میں ہدایت کی کہ یہ منصوبہ 21 ماہ کے اندر مکمل ہونا چاہیے ، دونوں پیکجوں کو ایک ساتھ شروع کیا جائے اور سب سے اہم یہ ہے کہ اس منصوبہ پر نومبر کے آخر تک کام شروع ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹنتھ ایونیو موجودہ حکومت کا اسلام آباد کے شہریوں کے لیے خاص طور پر آئی ٹین اور آئی نائن کے مکینوں کے لیے ایک بڑا اقدام ہے جنہیں آئی جے پرنسپل روڈ اور سرینگر ہائی وے روڈ تک براہ راست رسائی حاصل ہوگی۔ اسد عمر نے پی سی آر ڈبلیو آر کے اشتراک سے سی ڈی اے کے زیر اہتمام برساتی پانی جمع کرنے کے منصوبے پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔
ڈاکٹر محمد اشرف ، چیئرمین پی سی آر ڈبلیو آر اور ممبر ، سی ڈی اے نے اجلاس کو بتایا کہ 25 سائٹوں پر ڈرلنگ کا کام شروع ہو چکا ہے ، اور دسمبر 2021 تک گرینڈ واٹر ریچارج کنووں کے لیے کل 50 سائٹیں تیار ہو چکی ہوں گی ، اور اس اقدام کے تحت ، سی ڈی اے 100 سے زائد ریچارج کنویں تیار کرے گا۔ ہاوسنگ اتھارٹی کے نمائندوں نے اجلاس کو یہ بھی بتایا کہ وہ اپنے سیکٹر جی۔13 کے لیے 25 ریچارج ویلز پر کام کر رہے ہیں۔ اسد عمر نے انہیں ہدایت کی کہ وہ باقی ہائو سنگ سیکٹر پر بھی کام شروع کریں اور آئندہ اجلاس میں اسے حتمی شکل دینے کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کریں۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے پی سی آر ڈبلیو آر کی طرف سے پیش کردہ تکنیکی مہارت کو سراہا اور سی ڈی اے اور ہائو سنگ اتھارٹی کو کام کی رفتار تیز کرنے کے ساتھ ساتھ جون 2022 تک تمام سائٹس کی تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔